امریکی صدارتی الیکشن میں ویسٹ ورجینیا اور اوہائیو کی ریاستوں میں کامیابی کے بعد ری پبلکنز نے امریکہ کی سینیٹ میں کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اب یہ بات یقینی ہو گئی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی پارٹی امریکی کانگریس کے ایک ایوان میں اگلے سال برتری کے ساتھ رہے گی۔امریکی صدارتی الیکشن میں کانٹے کے مقابلے کے دوران دونوں بڑی جماعتوں نے ایوان نمائندگان میں کوئی واضح برتری حاصل نہیں کی، اس وقت ری پبلکنز معمولی برتری کے ساتھ ہاؤس آف ریپریرزنٹیٹیوز کا کنٹرول رکھتے ہیں۔منگل کی یہ جیت اس بات کو بھی یقینی بنا رہی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اگر صدر منتخب ہوتے ہیں تو وہ کنزرویٹیو ججز اور دیگر حکومتی اہلکاروں کو مقرر کرنے میں بھی کامیاب ہوں گے۔سینیٹ میں ری پبلکنز کی جیت سے ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ فائدہ بھی ہوگا کہ اگر ڈیموکریٹ کملا ہیرس صدر منتخب ہوتی ہیں تو اُن کو اپنا ایجنڈا آگے بڑھانے میں مشکلات کا سامنا ہوگا۔امریکی سینیٹ کی 100 نشستیں ہیں جہاں ڈیموکریٹس پیچھے رہ گئے ہیں اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ری پبلکنز پارٹی نے آدھی سے زیادہ نشستوں پر کامیابی حاصل کر لی ہے۔امریکہ کے صدارتی انتخاب میں ری پبلکنز ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈٰیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس میں کانٹے کا مقابلہ ہے اور سات سوئنگ سٹیٹس میں سے ایک شمالی کیرولینا میں ٹرمپ نے کامیابی حاصل کر کے ڈیموکریٹس کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔