سولر پینل اور نیٹ میٹر سے متعلق اہم انکشافات سامنے آگئے

سچ ٹی وی  |  Nov 07, 2024

ملک بھرمیں مہنگی بجلی اور لوڈ شیڈنگ سے ستائے عوام کا سولر پینل خریدنے کے رحجان میں اضافہ ہوگیا۔

بجلی کی اضافی قیمتوں کے باعث ملک بھر میں شمسی توانائی سے بجلی کی پیداوار شروع کر دی گئی، شمسی توانائی سے بجلی کے حصول کی وجہ سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے یونٹس کی فروخت میں کمی ہو گئی۔

بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی بجلی کے یونٹس میں فروخت میں کمی کا اثر کیپسٹی چارجز پر بھی پڑے گا۔

نیپرا کی اسیٹیٹ اف انڈسٹری رپورٹ مالی سال 23 کے اعداوشمار میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے۔

رپورٹ کے مطابق ملک بھر کے شہریوں نے آف گرڈ اور آن گرڈ ریکارڈ تعداد میں سولر پینل نصب کرالئے ہیں، ملک میں سب سے زیادہ سولر پینل اور نیٹ میٹر لگوانے والوں میں لاہور کے صارفین نے مالی سال 2023 میں 19 ہزار سے زائد نیٹ میٹر لگوائے۔

نیپرا نے بتایا کہ اسلام اباد کے شہری نیٹ میٹرنگ کے حصول میں دوسرے نمبر پر رہے اور صارفین نے مالی سال 2023 میں 14 ہزار 958 نیٹ میٹر لگوائے۔

رپورٹ میں کہنا تھا کہ نیٹ میٹرنگ کے معاملے میں ملک کا سب سے بڑا شہر کراچی نیٹ میٹرنگ میں تیسرے نمبر رہا، کراچی میں مالی سال 23 میں نیٹ میٹرز کی تعداد صرف 4ہزار 515 رہی۔

مالی سال 24 میں کراچی میں نیٹ میٹرنگ میں تقریبا پچاس فیصد اضافہ ہوا ، نیٹ میٹر کی تعداد 6 ہزار 300 کے قریب ہے ۔

نیپرا رپورٹ میں بتایا گیا کہ مالی سال 2023 میں ملک بھر میں 48 ہزار 689 نیٹ میٹر لگائے گئے، کمرشل نیٹ میٹر کی تعداد ملک بھرمیں 4 ہزار 229 اورصنعتی صارفین کی تعداد 2 ہزار 303 ہے جبکہ نیٹ میٹرز لگوانے والوں میں زیادہ تعداد گھریلو صارفین کی ہے۔

ذرائع کے مطابق کراچی میں بڑی تعداد میں نیٹ میٹرنگ کی وجہ سے ڈی ایچ اے ،گلشن اقبال ،محمد علی سوسائٹی ،پی ای سی ایچ ایس ، کلفٹن ،کورنگی ،ایف بی ایریا اور نارتھ کراچی میں نیٹ میٹرنگ کا حصول اب ممکن نہیں رہا۔

کراچی کے بیشتر علاقوں میں کے الیکٹرک کی پی ایم ٹی 80 فیصد کیپسیٹی پورا کر چکی ہیں اور نیپرا قوانین کے تحت پی ایم ٹی پر 80 فیصد لوڈ تک نیٹ میٹرز نصب کئے جاسکتے

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More