پاکستان کے وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے سربراہ کی اہلیہ نے گزشتہ رات متنازع دعویٰ کر کے پاکستان اور سعودی عرب کے دیرینہ تعلقات پر وار کیا ہے۔
جمعے کو ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ’پچھتر سال کی تاریخ گواہ ہے کہ سعودی عرب نے ہر مشکل میں، ہر بحران میں پاکستان کی مدد کی ہے۔ 28 لاکھ پاکستانی سعودی عرب میں کام کرتے ہیں اور وہاں سے اربوں روپے کی ترسیلات زر وطن بھیجتے ہیں۔ ایک دوست اسلامی ملک کے بارے میں سیاست بچانے کے لیے اس طرح کی گھٹیا باتیں کرنا، اتنہائی افسوسناک اور قابلِ مذمت ہے۔‘
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ’میری ذاتی رائے میں الزامات کی سنجیدگی کا تقاضا ہے کہ جنرل باجوہ کو خود الزامات کی تردید کرنی چاہیے تھی۔‘
اس سے قبل نائب وزیرِاعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے جمعرات کی شب پی ٹی آئی کے سربراہ کی اہلیہ کے متنازع دعوے پر ردِ عمل میں کہا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب قریبی دوست اور بھائی ہیں اور دونوں کا تعلق باہمی احترام پر مبنی ہے۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’سیاسی فائدے کے لیے سعودی عرب کا نام استعمال کرنا افسوسناک اور اضطرابی ذہنی کیفیت کی عکاسی کرتا ہے۔‘
اسحاق ڈار نے مزید کہا تھا کہ ’پاکستانی قوم کو سعودی عرب کے ساتھ قریبی تعلقات پر فخر ہے جس نے پاکستان کا اچھے برے وقت میں ہمیشہ ساتھ دیا ہے۔میں تمام سیاسی قوتوں پر زور دیا ہے کہ ’سیاسی مقاصد کے لیے پاکستان کی خارجہ پالیسی پر سمجھوتہ کرنے سے باز رہیں۔‘