سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ملک بند ہونے سے ایک دن کا جی ڈی پی نقصان 300 ارب ہے۔
عوام نے 8 فروری کو جو فیصلہ کیا وہ حکومت نے تسلیم نہیں کیا، پی ٹی آئی، ن لیگ پیپلز پارٹی کو بیٹھ کر بات کرنی پڑے گی۔ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے سوچا ہوا ہے دھرنے دیں گے، انہیں اپنے ساتھ دوسری جماعتوں کو بھی ملانا چاہیے۔
شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد سمیت دیگر لوگ جیلوں میں ہیں۔ یہ کہنا غلط ہے کہ پاکستان دلدل میں ہے اور بانی پی ٹی آئی کنول کا پھول ہیں۔ پی ٹی آئی نے ایک غلطی کی، توجہ صرف بانی پی ٹی آئی کی رہائی پر ہے جبکہ انہیں الیکشن اور جمہوریت کی بات کرنی چاہیے۔
لاہور میں میٹرو بس سروس بحال، روٹ محدود کر دیا گیا
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ لاہور، اسلام آباد سمیت کراچی میں بھی انٹرنیٹ بند ہے، ملک بند ہونے سے ایک دن کا جی ڈی پی نقصان 300 ارب ہے، لاہور اسلام آباد بند کردیں گے تو 100، 125 ارب روپے کا نقصان ہوگا۔
اسکول بند ہونے سے بچوں کی پڑھائی پر اثر پڑے گا،ملک میں اب تک یہ جھگڑا چل رہا ہے کہ الیکشن شفاف ہوئے یا نہیں۔ آئین کو پامال کردیا گیا، کرسی بچانے کے لئے عدلیہ کی آزادی پر حملہ کیا گیا، مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عوام نے 8 فروری کو فیصلہ کردیا تھا، حکومت نے تسلیم نہیں کیا۔
تحریک انصاف نے سوچا ہوا ہے، دھرنے کریں گے، پی ٹی آئی کو 2014 کی طرح دھرنے کی عادت پڑ چکی ہے، 20 ہزار یا 1 لاکھ افراد نکالنے سے کسی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، کے پی کی حکومتی مشینری استعمال کرنا غیر قانونی ہے۔