وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے مطالبات کی منظوری تک ڈی چوک میں دھرنے کا اعلان کر دیا ہے۔پی ٹی آئی کے میڈیا سیل کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ جب تک مطالبات پورے نہیں ہو جاتے، دھرنا جاری رکھیں گے۔کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ’ڈی چوک مطلب ڈی چوک، جب تک عمران خان کا حکم نہیں ہو گا واپس نہیں جائیں گے۔‘منگل دوپہر دو بج کر 15 منٹڈی چوک کے اطراف کی تازہ ترین صورتحال کیا ہے؟ڈی چوک اور پولی کلینک چوک کے قریب ہوائی فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق مظاہرین نے پولی کلینک چوک اور بلیو ایریا میں چائنا چوک پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پیچھے دھکیل دیا ہے۔آنسو گیس کا اثر زیرو پوائنٹ سے لے کر سیکٹرز ایف سیون اور ایف ایٹ تک محسوس کیا جا رہا ہے۔ جی سیون اور جی ایٹ سیکٹرز میں شدید شیلنگ کی جا رہی ہے۔بلیو ایریا مکمل طور پر بند ہے جبکہ غیر متوقع راستوں کی بندش سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل ہونے کی وجہ سے رابطے میں رکاوٹ پیش آ رہی ہے۔اہم نکات:عمران خان کی رہائی کا مطالبہ لیے پی ٹی آئی کے قافلے کی ڈی چوک کی جانب پیش قدمی جاری ہےپی ٹی آئی کے کارکنان ڈی چوک سے چند فاصلے پر موجود ہیں اور پولیس کی جانب سے مظاہرین پر شیلنگ کی جا رہی ہے
خفیہ ہاتھ کے ارادے کچھ اور، ان کے ساتھ ہاتھ ہو جائے گا: محسن نقوی
اسلام آباد میں چار رینجرز اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد آرٹیکل 245 کے تحت فوج طلب
منگل دوپہر 1 بج کر 50 منٹ
پی ٹی آئی کے مظاہرین ڈی چوک کے قریب پہنچ گئے
تحریک انصاف کے مظاہرین ڈی چوک کے قریب پہنچ گئے ہیں جہاں پولیس کی جانب سے انہیں روکنے کے لیے شیلنگ کی جا رہی ہے۔
اُدھر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور سابق وزیراعظم کی اہلیہ کی قیادت میں پی ٹی آئی کا مرکزی قافلہ جناح ایونیو پہنچ چکا ہے۔
منگل دوپہر 1 بج کر 28 منٹپی ٹی آئی کا قافلہ بلیو ایریا پہنچ گیا، پولیس کی شیلنگتحریک انصاف کا مرکزی قافلہ اس وقت اسلام آباد کے علاقے بلیو ایریا میں موجود ہے جس کے آخر میں ڈی چوک واقع ہے۔پولیس کی جانب سے مظاہرین پر شیلنگ کی جا رہی ہے جبکہ رینجرز کی طرف سے بھی ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔منگل دوپہر 1 بج کر 5 منٹخفیہ ہاتھ کے ارادے کچھ اور، ان کے ساتھ ہاتھ ہو جائے گا: محسن نقویوفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ ’پی ٹی آئی قیادت ہم سے بات کرنا چاہتی ہے مگر فساد کی جڑ خفیہ ہاتھ ہے۔‘اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ’کیا سنجانی جانے کا فیصلہ نہیں ہوا تھا؟ لیکن اس وقت پیچھے ایک خفیہ قیادت ہے جس کے سامنے ان کی پوری قیادت زیرو ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’ایک چیز سب پر بھاری ہے، مجھے نہیں پتہ اس نے کب ٹیک اوور کرنا ہے۔ خفیہ ہاتھ کے ارادے کچھ اور ہیں، ان کے ساتھ ہاتھ ہو جائے گا۔‘’مظاہرین کو آنسو گیس کے شیل خیبرپختونخوا حکومت نے فراہم کیے‘وزیر داخلہ نے کہا کہ ’ان کا سارا قافلہ خیبرپختونخوا سے آیا ہے۔ پنجاب سے ایک بندہ بھی نظر نہیں آئے گا۔ دو ہزار کے قریب بندہ تربیت یافتہ ہے جن کا بیک گراؤنڈ ہم نے چیک کرا لیا ہے۔‘وفاقی وزیر داخلہ نے الزام عائد کیا کہ ’آنسو گیس کا شیل کس کو مل سکتا ہے، ساڑھے چار ہزار کا ایک شیل آتا ہے۔ ہزاروں میں جو شیل چلے ہیں یہ کہاں سے آئے ہیں یہ خیبرپختونخوا حکومت نے انہیں فراہم کیے ہیں۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ ’حکومت کسی صورت جانی نقصان نہیں چاہتی۔ مظاہرین سے نمٹنے کے لیے پولیس کو مکمل اختیار دے دیا ہے۔‘ منگل صبح 12: بج کر 35 منٹپی ٹی آئی کا احتجاج، رینجرز کے تین اور پولیس کے دو اہلکار جان سے گئےسکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ’تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران پُرتشدد کارروائیوں میں رینجرز کے تین جبکہ پنجاب پولیس کے دو اہلکار جان سے گئے۔‘سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ رینجرز کے پانچ جبکہ پنجاب پولیس کے 119 اہلکار زخمی ہیں۔ پی ٹی آئی کارکنان نے سرکاری املاک پہ حملے کیے اور ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔‘’پرتشدد کاروائیوں کے باعث اسلام آباد پولیس کے 11 اہلکار شدید زخمی ہیں۔ مظاہرین کے حملوں سے پنجاب پولیس کی 22 گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔‘منگل صبح 12 بج کر 20 منٹتحریک انصاف کے احتجاج میں اب تک کیا ہوا؟تحریک انصاف کے احتجاجی قافلے کی ڈی چوک کی جانب پیش قدمی جاری ہے۔ زیرو پوائنٹ پر کارکنان کو روکنے کے لیے پولیس کی جانب سے شیلنگ کی جا رہی ہے۔سری نگر ہائی وے پر رات گئے رینجرز کے تین اہلکاروں کو گاڑی تلے کچلے جانے کے بعد اسلام آباد میں فوج کو طلب کر لیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ’ہم نے پی ٹی آئی کو کہا تھا کہ وہ سنگ جانی چلے جائیں۔ انہیں بتایا ہے کہ ریڈ لائن عبور نہ کریں کہ ہمیں کوئی انتہائی قدم اٹھانا پڑے۔‘پنجاب بھر میں منگل سے جمعرات تک تین دن کے لیے دفعہ 144 نافذ ہے۔منگل صبح 11 بج کر 54 منٹپی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث جیل میں کیس کی سماعتیں بھی متاثراسلام آباد کی احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے 28 نومبر تک ملتوی کر دی ہے۔احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل کے بجائے اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں ہی سماعت کی۔اڈیالہ جیل میں آج سماعت کے لیے مقرر توشہ خانہ ٹو کیس بھی بغیر کارروائی 29 نومبر تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔سپیشل جج سینٹرل نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر فردِ جرم کی آج تاریخ مقرر کر رکھی تھی۔منگل صبح 11 بج کر 33 منٹزیرو پوائنٹ پر پولیس کی مظاہرین پر شیلنگتحریک انصاف کے احتجاجی قافلے کی ڈی چوک کی جانب پیش قدمی جاری ہے۔ اس وقت تحریک انصاف کا قافلہ اسلام آباد میں زیرو پوائنٹ انٹرچینج کراس کرتے ہوئے جناح ایونیو کی طرف مارچ کر رہا ہے۔کارکنوں کو روکنے کے لیے پولیس کی جانب سے ایک بار پھر شیلنگ کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب ڈی چوک پر سکیورٹی اہلکاروں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔منگل صبح 9 بج کر 49 منٹانتشاری ٹولہ انقلاب نہیں، خونریزی چاہتا ہے: وزیراعظموزیراعظم شہباز شریف نے سری نگر ہائی وے پر مظاہرین کی جانب سے رینجرز اور پولیس اہلکاروں پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’انتشاری ٹولہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دانستہ طور پر نشانہ بنا رہا ہے۔‘ وزیراعظم ہاؤس کے میڈیا ونگ سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے حملے میں گاڑی سے کچلے گئے رینجرز اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے۔وزیرِ اعظم نے واقعے میں ملوث افراد کی فوری نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’انتشاری ٹولہ انقلاب نہیں، خونریزی چاہتا ہے۔ یہ ’پر امن احتجاج نہیں، شدّت پسندی ہے۔‘