بھاری جسامت کے ملازم نے کمپنی پر کیا انوکھا کیس کردیا؟ جان کر لوگ بھی دنگ رہ گئے

ہماری ویب  |  Nov 26, 2024

امریکا میں ایک دلچسپ مقدمہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک 163 کلوگرام وزنی ملازم نے اپنی کمپنی پر چھوٹی میز فراہم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے لاکھوں ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا ہے۔ ولیم مارٹن، جو نیویارک کی اسٹاورو نیارکوس فاؤنڈیشن لائبریری میں انفارمیشن اسسٹنٹ کے طور پر کام کرتے ہیں، کا کہنا ہے کہ غیر موزوں میز کی وجہ سے انہیں جسمانی اور ذہنی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

مارٹن، جن کا قد 6 فٹ 2 انچ ہے، نے بروکلین فیڈرل کورٹ میں اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ انہیں ایک چھوٹی، غیر آرام دہ اور جھکتے ہوئے کاؤنٹر ٹاپ پر کام کرنے پر مجبور کیا گیا، جو ان کے لیے اذیت کا باعث بنا۔ ان کے مطابق، 2021 میں ان کا مسئلہ اس وقت شروع ہوا جب انہیں اس مخصوص ڈیسک پر تعینات کیا گیا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ شکایت درج کرانے کے باوجود انہیں 2023 میں دوبارہ اسی میز پر بٹھایا گیا، جس سے ان کی مشکلات مزید بڑھ گئیں۔ مارٹن کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ انہیں ہراساں کرنے کے لیے ان کے کام کے اوقات میں اضافہ کیا گیا اور انہیں نفسیاتی دباؤ کا شکار بنایا گیا۔

مارٹن نے عدالت سے درخواست کی کہ نہ صرف انہیں مالی معاوضہ دیا جائے بلکہ ان کی طبی چھٹی کی درخواست بھی قبول کی جائے، جسے پہلے مسترد کر دیا گیا تھا۔

دوسری طرف نیویارک پبلک لائبریری نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے عملے کی سہولتوں کا خاص خیال رکھتے ہیں اور کسی بھی صورت میں انصاف اور عزت کے اصولوں سے انحراف نہیں کرتے۔

یہ مقدمہ ملازمت کی جگہوں پر سہولتوں کی اہمیت اور ملازمین کی فلاح و بہبود کے حوالے سے ایک نئی بحث چھیڑنے کا باعث بن گیا ہے۔ کیا ولیم مارٹن کا دعویٰ ان کے حق میں فیصلہ کروائے گا، یا لائبریری کا مؤقف غالب آئے گا؟ یہ دیکھنا ابھی باقی ہے!

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More