چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم بانی پی ٹی آئی کی جلد رہائی کے لیے بہت پُرامید ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے لکھا کہ ’حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بے گناہ لوگوں پر مقدمہ درج کرنے سے باز رہے۔‘
انہوں نے لکھا کہ پی ٹی آئی کارکنان، سپورٹرز سے اپیل کرتا ہوں اپنی جدوجہد میں پرامن رہیں۔‘
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج اور مظاہرین کی آمد کے پیش نظر ڈی چوک اور اس کے اطراف میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے جب کہ ڈی چوک کی طرف بڑھنے والوں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کی ریلی کی قیادت کرنے والوں سمیت اہم رہنماؤں کی گرفتاری کی بھی ہدایات کر دی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 24 نومبر کو اسلام آباد ڈی چوک پر احتجاج اور دھرنے کا اعلان کرتے ہوئے تمام رہنماؤں، اراکین پارلیمنٹ اور کارکنوں کو احتجاج میں شرکت کی ہدایت کی تھی۔
بانی پی ٹی آئی کی اپیل پر کے پی، پنجاب سے قافلے اسلام آباد کی جانب روانہ ہوئے تاہم حکومت نے کئی مقامات پر کنٹینرز لگا کر اور رکاوٹیں کھڑی کر دیں۔ اس کے باوجود پی ٹی آئی کے احتجاجی قافلہ بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور و دیگر کی قیادت میں قافلہ اسلام آباد کی جانب گامزن اور پشاور موڑ پر دھرنا دینے کا اعلان کیا۔
گزشتہ روز اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے اور حکومت کی جانب سے انہیں پشاور موڑ نہیں سنگجانی میں احتجاج یا دھرنا دینے کی پیشکش کی گئی تھی اور یہ بھی پیغام دیا گیا تھا کہ پیغام دیا گیا اسیران کی رہائی کیلئے کمیٹی تشکیل دی جاسکتی ہے۔