پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج اور سکیورٹی فورسز سے جھڑپوں کے بعد حکومت نے پی ٹی آئی کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے منگل کی شام ڈی چوک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ‘ان کو آنا تھا تو وہ آ گئے۔ انہوں نے دیکھ لیا لیکن ایک بات کلیئر کر دوں کہ ان کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے۔ وزیراعظم کا فیصلہ ہے کہ ان کے مذاکرات نہیں ہوں گے۔‘وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ’پی ٹی آئی کی کوشش تھی کہ لاشیں گریں۔ ہم انہیں لاشیں نہیں دیں گے۔‘انہوں نے کہا کہ ‘جتنا مالی و جانی نقصان ہوا، اس کی پوری کی پوری ذمہ دار ایک عورت ہے۔ میں نے آپ کو اس عورت کے بارے میں بتا دیا ہے۔‘وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ ’ہم مظاہرین سے سختی سے نمٹیں گے۔ کسی کو چڑھائی نہیں کرنے دیں گے۔ ریاست کی کوئی کمزوری نہیں ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’ہم نے ڈی چوک سے جو افراد گرفتار کیے گئے ہیں، انہیں رہا نہیں کیا جائے گا۔ ان پر قائم مقدمات میں مزید دفعات ڈالی جائیں گی۔‘وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’وزیراعظم نے انہیں سنگجانی میں احتجاج کی پیشکش کی تھی لیکن انہوں نے یہ بات نہیں مانی۔‘انہوں نے کہا کہ ’مجھے ابھی بھی لگتا ہے کہ علی امین بشریٰ بی بی کی بات نہیں مان رہے۔ وہ علی امین سے کہہ رہی ہیں کہ آپ آگے جاؤ میں پیچھے آؤں گی۔‘