ماڈل و اداکارہ مہرین راحیل نے کہا ہے کہ بیٹی کی پیدائش کے بعد انہوں نے کچھ وقت کے لیے شوبز سے دوری اختیار کی تھی، انہوں نے شوبز کو خیرباد نہیں کہا۔
مہرین راحیل نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔ اداکارہ مہرین راحیل نے دعویٰ کیا ہے کہ بچپن میں وہ اور ان کے بھائی دانیال راحیل کھیل، کود کے دوران واہگہ بارڈر سے بھارت کی حدود میں داخل ہوجاتے تھے لیکن انہیں کبھی کسی نے کچھ نہیں کہا۔
ان کے مطابق وہ چاہتی تھیں کہ وہ اپنی بیٹی کو بچپن کی ہر وہ چیز دیں، جو بچپن میں انہیں والدین نے دی، اس لیے انہوں نے شوبز سے دوری اختیار کرنا بہتر سمجھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اب ان کی بیٹی بڑی ہو رہی ہیں تو انہوں نے شوبز میں دوبارہ واپسی کی ہے، انہوں نے شوبز نہیں چھوڑا تھا۔
مہرین راحیل کے مطابق انہوں نے کم عمری میں ہی ماڈلنگ سے کیریئر کا آغاز کیا، ابتدا میں انہوں نے برانڈز کے لیے فوٹوشوٹس کروائے، بعد ازاں انہیں اشتہارات میں کام کی پیش کش ہوئی، جس کے بعد انہوں نے ڈراموں میں اداکاری کی۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے نہ صرف اشتہارات اور ڈراموں بلکہ فلموں میں بھی کام کیا لیکن انہیں ذاتی طور پر فلموں میں کام کرنے کا تجربہ اچھا نہیں لگا۔
اپنے بچپن اور خاندان پر بات کرتے ہوئے مہرین راحیل نے بتایا کہ ان کے والد پاک فوج میں تھے، اس لیے ان کا تبادلہ ملک کے مختلف شہروں میں ہوتا رہتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی پیدائش خاریاں شہر میں ہوئی لیکن ان کا بچپن بہت سارے شہروں میں گزرا، وہ اور ان کے بھائی دانیال راحیل فوجی بیرکوں میں بھی کھیلنے جاتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے والد میجر جنرل تھے، اس لیے ہر کوئی انہیں پیار اور عزت دیتا اور وہ بے فکر ہوکر ہر جگہ کھیلتے رہتے۔
بچپن کا قصہ بتاتے ہوئے مہرین راحیل نے بتایا کہ ایک بار ان کے والد کا ٹرانسفر واہگہ بارڈر پر ہوا، جہاں وہ کھیل کود کے دوران بھائی دانیال راحیل سمیت بھارتی حدود میں بھی چلی جاتی تھیں۔
مہرین راحیل نے دعویٰ کیا کہ اس وقت اس طرح کے حالات نہیں تھے، وہ کھیلنے، کودنے اور پھلوں کی تلاش میں سرحد پار کرکے بھارتی حدود میں بھی چلے جاتے تھے۔
اداکارہ کے مطابق انہیں بھارتی لوگ یا فوجی کچھ نہیں کہتے تھے، اس وقت ایسے حالات نہیں تھے۔