گذشتہ ماہ کے آخر میں چینی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے نے ’دی میٹ 70‘ سیریز سمارٹ فون لانچ کیے ہیں۔
ہواوے کے بزنس گروپ کے چیئرمین رچرڈ یو کے مطابق یہ فونز ’آج تک کے سب سے طاقتور میٹ فونز‘ ہیں۔ ہواوے کی اس سیریز میں تین فون لانچ شامل ہیں: دی میٹ 70، دی میٹ 70 پرو اور دی میٹ 70 پرو پلس۔ ان کی قیمت قریب 760 ڈالز (دو لاکھ 12 ہزار روپے) سے شروع ہے۔
رچرڈ یو کے مطابق میٹ 70 پہلا مین سٹریم سمارٹ فون ہے جس میں سیٹلائٹ پیجنگ سسٹم شامل ہے۔ اس کے علاوہ میٹ 70 سیریز میں میٹ 60 سیریز سے بہتر پروسیسر ہے اور یہ ہواوے کے اپنے بنائے آپریٹنگ سسٹم ہارمونی او ایس نیکسٹ (HarmonyOS NEXT) پر چلتا ہے۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ یہ سب چیزیں مل کر میٹ 70 فونز کی کارکردگی کو جو پچھلے ماڈلز کے مقابلے میں مجموعی طور پر 40 فیصد بہتر بناتی ہیں۔
میٹ 70 سیریز میں پہلی مرتبہ ہواوے کے اپنے ہارمونی او ایس کو اتنے بڑے پیمانے پر رول آؤٹ کیا جا رہا ہے۔ سنہ 2019 میں امریکی پابندیوں کی وجہ سے گوگل سروسز تک ہواوے کی رسائی ختم ہوئی تھی۔ اب کمپنی کا اپنے بنائے سافٹ ویئر کی جانب مکمل انحصار کی طرف یہ ایک بڑا قدم ہے۔
نومبر میں ہواوے نے اعلان کیا تھا کہ اس نے اپنے آپریٹنگ سسٹم کے لیے 15 ہزار ایپ حاصل کر لی ہیں۔ آنے والے دنوں میں کمپنی ان ایپ کی تعداد ایک لاکھ تک کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
تاہم ان ڈیوائسز کی خصوصیات میں سے سب سے نمایاں فیچر ایئر ٹرانسمیشن فائل شیئرنگ ٹیکنالوجی ہے۔
اس فیچر کے ذریعے بنا کسی کنیکشن کے، ہواوے کی ایک ڈیوائس سے دوسری ڈیوائس پر فائلز منتقل کی جا سکتی ہے۔
یہ فیچر ہواوے کے بنائے آپریٹنگ سسٹم ہارمونی او ایس نیکسٹ میں موجود اے آئی جیسچر ایئر ڈراپ (AI Gesture AirDrop) اور ہمیشہ آن رہنے والے کیمرے کی مدد سے کام کرتا ہے۔
دی میٹ 70 کی لانچ کی تقریب کے دوران رچرڈ یو نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں دکھایا گیا کہ کیسے فیچر کی مدد سے صارفین موبائل فون کی سکرین پر موجود مواد کو محض ہتھیلی کے اشارے کا استعمال کرتے ہوئے ہوا میں پکڑ کر کسی دوسرے ڈیوائس پر باآسانی منتقل کر سکیں گے۔
میجک جیسچر آپریشنز کی مدد سے دیگر کام بھی کیے جاسکتے ہیں جیسے ای بک کے صفحات پلٹنا، ایک ایپ سے دوسری ایپ پر جانا یا چیزیں سلیکٹ کرنا وغیرہ۔
یہ فیچرز ہواوے کے ڈیوائسز کو مارکیٹ میں دستیاب دوسری کمپنیوں بشمول ایپل کے آلات سے منفرد بناتی ہیں۔
ہواوے کی جانب سے متعارف کروایا جانے والا فیچر ایپل کے ایئر ڈراپ فیچر سے یکسر مختلف ہے۔
ایپل کے ایئر ڈراپ فیچر ایپل ڈیوائسز کے درمیان تصاویر، ویڈیوز، لوکیشن اور دیگر فائلز شیئر کی جا سکتی ہیں۔اس کے لیے ایپل کی دونوں ڈیوائسز کے درمیان 30 فٹ سے کم کا فاصلہ ہونا چاہیئے اور دونوں ڈیوائسز پر وائی فائی اور بلیو ٹوتھ آن ہونا چاہیے۔
تاہم ہواوے کے بقول اس کے ایئر ڈراپ فیچر میں ایسی کوئی حد نہیں۔ ہواوے کی جانب سے شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے لوگ فون کی سکرین کے سامنے اپنے ہتھیلی بند کر کے جب دوسری ڈیوائس کے سامنے اپنی پتھیلی کھولتے ہیں تو اس سے فائل منتقل ہو جاتی ہے۔
ہواوے کا کہنا ہے کہ جلد ہی یہ فیچر کمپنی کے دیگر فلگ شپ ڈیوائسز پر دستیاب ہوگا۔
’ہواوے وہ کر رہا ہے جو ایپل بھی نا کر سکا‘
میٹ70 سیریز کی لانچ کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیوز میں لوگوں کو اس فیچر کو استعمال کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
کئی صارفین نے اس نئے فیچر کو حیران کن اور جادو سے تشبیہ دی ہے۔
ایک صارف کا کہنا تھا کہ آپ یہ نہیں کہ سکتے کہ یہ پاگل کر دینے کی حد تک حیران کن نہیں ہے۔
ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ ’ہیری پورٹر موویز کا جادو‘ اب فلموں کی بات نہیں رہی۔ ’ہواوے نے وہ کر دکھایا ہے جو ایپل بھی نہیں کر سکا ہے۔‘
ایک اور صارف نے سوال کیا کہ کیا ایسا واقعی ممکن ہے؟ اس کا جواب تو فون مارکیٹ میں آنے کے بعد ہی پتا چلے گا۔