انڈیا کے شہر ممبئی میں پیر کو ایک ایسی پریشان کن ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں ایک نامعلوم شخص کو بس حادثے کے فوری بعد مرنے والی خاتون کے ہاتھوں سے سونے کی چوڑیاں اُتارتے دیکھا جا سکتا ہے۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق پیر کو ممبئی کے علاقے کرلہ میں ہونے والے بس حادثے میں سات افراد ہلاک ہوئے تھے جس میں ایک خاتوں بھی شامل تھی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں نیلا ہیلمٹ پہنے ہوئے ایک نامعلوم شخص کو بس کے نیچے مردہ حالت میں پڑی خاتون کے ہاتھوں سے سونے کی تین چوڑیاں اُتارتے دیکھا جاسکتا ہے۔
اس دوران وہاں چند دیگر افراد دائرہ بنائے کھڑے نظر آرہے ہیں جو کہ چوڑیاں اُتارنے والے شخص کی بظاہر مدد کر رہے ہیں جبکہ خاتون کی لاش بس کے نیچے پڑی ہے۔
بعد میں خاتون کی شناخت 55 سال کی فاطمہ کنیز انصاری کے نام سے ہوئی جو ایک ہسپتال میں اٹینڈنٹ کے طور پر کام کر رہی تھیں۔
ایک اہلکار نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ فاطمہ انصاری ایس جی بریو مارگ پر ایک عمارت کے باہر کھڑی تھیں جب بس نے اُن کو ہٹ کیا۔
ویڈیو میں موجود شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ’ان کا موبائل میرے پاس ہے۔‘
مبینہ طور پر مذکورہ نامعلوم شخص نے خاتون کا زیور ان کی مدد کرنے اور ان کی حفاظت کرنے کے بہانے اُتار لیا تھا۔
بعد ازاں فاطمہ انصاری کے لواحقین کا کہنا تھا کہ اگرچہ خاتون کا موبائل فون انہیں مل گیا ہے، لیکن نامعلوم شخص اُن کی سونے کی چوڑیاں چوری کر کے لے گیا ہے۔
ویڈیو سامنے آنے کے بعد کرلہ پولیس نے نامعلوم شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
خیال رہے کہ یہ حادثہ پیر کو اس وقت پیش آیا جب بریہان ممبئی الیکٹرک سپلائی اینڈ ٹرانسپورٹ (بیسٹ) کا ڈرائیور بس کا کنٹرول کھو بیٹھا اور اسے گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں پر چڑھا دیا تھا۔
اس حادثے میں سات افراد ہلاک جبکہ 42 دیگر زخمی ہوگئے تھے۔ 20 سے زائد گاڑیاں تباہ ہوگئی تھیں۔
ایک دوسرے سی سی ٹی وی ویڈیو میں بس ڈرائیور سنجے مور کو حادثے کے بعد دو بیگ اٹھا کر بس کی ٹوٹی کھڑکی سے باہر چھلانگ لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
بعد میں ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا تھا جسے عدالت نے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔
تفتیش کے دوران سنجے مور نے بتایا کہ ان کو الیکٹرک بس چلانے کا کوئی تجربہ نہیں تھا۔ ان کے مطابق ان کو الیکٹرک بس چلانے کے لیے صرف ایک دن کی ٹریننگ دی گئی جس کے دوران انہوں نے صرف تین مرتبہ بس چلائی۔