متحدہ عرب امارات نے معاشی ترقی کی عالمی درجہ بندی میں ساتویں پوزیشن حاصل کر لی۔
امارات کے خبر رساں ادارے وام کے مطابق تازہ ترین 2024 گلوبل مسابقتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے شاندار ترقیاتی کامیابیوں کی بدولت عالمی درجہ بندی میں ساتویں پوزیشن حاصل کر لی ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تین درجے بہتری کا مظہر ہے۔
یہ کامیابی متحدہ عرب امارات کی معاشی ترقی، حکومتی نظم اور دیگر شعبوں میں نمایاں پیشرفت کو ظاہر کرتی ہے۔اعداد و شمار کے مطابق متحدہ عرب امارات 223 اشاریوں میں دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ہے، جو 2023 میں 215 اشاریوں سے بڑھ کر ہے۔
اس کے علاوہ 444 اشاریوں میں امارات دنیا کے سرفہرست پانچ ممالک میں شامل ہے، جو گزشتہ سال کے 406 اشاریوں سے ایک بڑی بہتری ہے۔ مجموعی طور پر، امارات 661 اشاریوں میں دنیا کے ٹاپ 10 ممالک میں شامل ہے، جبکہ یہ تعداد 2023 میں 604 اور 2022 میں 508 تھی۔
ملکی آئی ٹی برآمدات میں کمی
سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق مخصوص شعبوں میں کارکردگی کے لحاظ سے امارات کی معاشی کارکردگی دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر ہے، حکومتی کارکردگی چوتھے نمبر پر جبکہ کاروباری ماحول کی کارکردگی دسویں نمبر پر ہے۔
اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے جاری کردہ ہیومن ڈویلپمنٹ انڈیکس 2023-2024 میں متحدہ عرب امارات نے دنیا بھر میں 17ویں پوزیشن حاصل کی، جو خطے میں اس کی قائدانہ حیثیت کو برقرار رکھتی ہے۔
کاروباری مواقع اور جدت کے حوالے سے متحدہ عرب امارات نے مسلسل تیسرے سال گلوبل انٹرپرینیورشپ مانیٹر رپورٹ میں 7.7 کے اعلیٰ اسکور کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کی۔
غیر ملکی سرمایہ کاری کے شعبے میں 2023 میں امارات نے 1,323 نئے غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری منصوبے حاصل کیے، جو سال بہ سال 33 فیصد اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔
اس حوالے سے امارات دنیا میں امریکہ کے بعد دوسرے نمبر پر رہا،ماہرین کا کہنا ہے کہ یو اے ای کی شاندار کارکردگی اس کی مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہے، جن میں قانون سازی کے نظام کو جدید بنانا، پیشگی معاشی پالیسیاں نافذ کرنا، قانون کی حکمرانی کو مضبوط بنانا اور جدید ٹیکنالوجیز کے اطلاق کو فروغ دینا شامل ہیں۔