Getty Images
پاکستان نے تین میچز کی ون ڈے سیریز کے دوسرے میچ میں جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 330 رنز کا بڑا ہدف دیا تو سوشل میڈیا پر صارفین کامران غلام کی تعریفیں کر رہے ہیں۔
کیپ ٹاؤن میں اتنا بڑا ہدف جوڑنے کی وجہ اختتامی اوورز میں کامران غلام کے 5 چھکوں کی مدد سے 32 گیندوں پر بنائے گئے 63 رنز ہیں۔
کامران غلام جنھوں نے رواں برس انگلینڈ کے خلاف ملتان میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں سنچری سکور کر کے پاکستان کی سیریز میں واپسی یقینی بنائی تھی، ایک ایسے وقت پر کریز پر آئے جب پاکستان کو یکے بعد دیگرے بابر اعظم اور محمد رضوان کی نقصانات کا سامنا تھا۔
ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کرنے والی جنوبی افریقہ نے پاکستان کے دونوں اوپنرز کو 53 کے مجموعی سکور پر پویلین لوٹا دیا تھا۔ اس کے بعد سینیئر کھلاڑیوں بابر اور رضوان کے درمیان 115 کی شراکت قائم ہوئی اور دونوں اب جارحانہ انداز اپنانے ہی والے تھے کہ بابر کو فیفلکوایو اور رضوان کو مفاکا نے آؤٹ کر دیا۔
ایسے میں کامران اور آغا سلمان کے درمیان 37 گیندوں پر 50 رنز کی شراکت اور پھر کامران اور عرفان خان کے درمیان 27 گیندوں پر 49 رنز کی شراکت نے اس بات کو یقینی بنایا کہ پاکستان 300 رنز کا ٹوٹل عبور کر پائے۔
Getty Images
کامران غلام کی یہ اننگز یقیناً اکثر پاکستان مداحوں کے لیے حیران کن تھی کیونکہ انھیں عموماً ایک جارحانہ بلے باز تصور نہیں کیا جاتا، لیکن یہ اننگز یقیناً اس کا ثبوت تھا کہ انھوں نے اپنی جارحانہ صلاحیتوں پر کام کیا ہے۔
میچ کے آخری دس اوورز کے دوران جنوبی افریقہ نے متعدد کیچز بھی چھوڑے جس کے بعد پاکستان کو 329 رنز بنانے کا موقع ملا۔
پاکستان کی جانب سے بابر اعظم 73 اور کپتان محمد رضوان 80 رنز بنا کر نمایاں رہے جبکہ سلمان علی آغا نے 33 رنز کی اننگز کھیلی۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے مفاکا نے چار، مارکو یانسن نے تین وکٹیں حاصل کیں۔
واضح رہے کہ پاکستان نے پہلے ون ڈے میں میزبان جنوبی افریقا کو 3 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کی تھی۔
’کامران غلام نے نڈر اور حیران کن بیٹنگ کی‘
صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر کامران غلام کی تعریفیں ہو رہی ہیں اور بابر اعظم کو ایک طویل عرصے بعد نصف سنچری کرنے پر مبارکباد دی جا رہی ہے۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’کامران غلام نے نڈر اور حیران کن بیٹنگ کی۔‘ جبکہ ایک اور صارف نے کہا کہ پاکستان کو بابر اور رضوان کی شراکت نے مشکل صورتحال سے نکالا۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’کچھ بھی ہو بابر اور رضوان پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے دھڑکتے دل ہیں اور دونوں ہی چیمپیئنز ٹرافی میں اہم کردار ادا کریں گے۔‘
ہارون نامی صارف نے لکھا کہ یہ ہوتا ہے جب آپ ڈومیسٹک میں پرفارم کرنے والوں کو چانس دیتے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’کامران غلام ہم آپ کے جارحانہ کھیل سے ناواقف تھے۔‘
چیمپیئنز ٹرافی سمیت 2027 تک پاکستان انڈیا میچوں کے لیے ’ہائبرڈ ماڈل‘ کا اعلانپاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ: ’سلمان آغا کا ٹرن اور صائم ایوب کے صبر کا پھل‘دنیا کا ’تیز ترین‘ پاکستانی بولر جو صرف پانچ ٹیسٹ میچ ہی کھیل پایاکانپتے ہاتھ اور لڑکھڑاتی آواز والے ونود کامبلی اور ان کے بچپن کے دوست سچن تندولکر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کیوں؟پاکستان اور جنوبی افریقہ کی ون ڈے سیریز: ’محمد رضوان کا سرپرائز اور انجریز سے ہلکان حریف‘جسپریت بمرا سے متعلق متنازع تبصرے پر انگلش کمنٹیٹر کی معافی: ’انسان سے غلطی ہو جاتی ہے مگر معافی مانگنے کے لیے حوصلہ چاہیے‘