سپریم کورٹ نے قتل کے ملزم کی درخواست ضمانت کہا کہ آئین پر عمل ہوتا تو یہ حالات نہ ہوتے، لوگوں کو اداروں پر یقین نہیں۔
عدالت عظمیٰ نے قتل کے ملزم اسحاق کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر ایس پی سپریم کورٹ کو ملزم کو گرفتار کرکے جیل حکام کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔
وزیر داخلہ کی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو صوبے میں قیام امن کیلئے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی
جسٹس جمال خان مندوخیل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے قتل کیس کی سماعت کی۔جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ 2017 سے یہ مقدمہ سپریم کورٹ میں زیر التواء ہے جبکہ ریاست حکومت گرانے اور لانے میں مصروف ہے، سارے ادارے سیاسی مخالفین کے پیچھے پڑے ہیں۔
جسٹس جمال مندو خیل نے ریمارکس دیے کہ اصل بات یہ ہے کچھ کرنے خواہش نہیں،سندھ اور پنجاب میں تفتیش کا عمل انتہائی ناقص ہے،آئین پر عمل ہوتا تو یہ حالات نہ ہوتے، لوگوں کو اداروں پر یقین نہیں، جسٹس جمال مندو خیل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لوگ چاہتے ہیں سارے کام سپریم کورٹ کرے۔
مبینہ کرپشن کیس، پرویز الٰہی پر فرد جرم کیلئے 7 جنوری کی تاریخ مقرر
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ یہ ادارہ بھی اتنا سچ جتنا بولتا ہے جتنا ہمارا معاشرہ ہے،چالیس سال بعد منتخب وزیراعظم کے قتل کا اعتراف کیا گیا،وزیراعظم کے قتل سے بڑا جرم کیا ہوسکتا ہے،ان کا کہنا تھا کہ کسی کو ذمہ دار قرار دے کر سزا دی جانی چاہیے تھی۔
جسٹس ملک شہزاد نے ریمارکس دیے کہ جس ملک میں وزیراعظم کا یہ حال ہوتو عام آدمی کا کیا حال ہوگا؟ وزیراعظم ایک دن پی ایم ہاؤس تو دوسرے دن جیل میں ہوتا ہے، کسی کو پتہ نہیں کس نے کتنے دن وزیراعظم رہنا ہے۔