پاکستان میں فوجی عدالتوں کی جانب سے 25 شہریوں کو سزا سنائے جانے پر یورپی یونین کے بعد امریکہ اور برطانیہ نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ پاکستان میں شہریوں کو فوجی عدالتوں کی جانب سے دی گئی سزاؤں پر گہری تشویش ہے، ان فوجی عدالتوں میں عدالتی آزادی اور شفافیت کے ساتھ ساتھ شخصی حقوق کے ضامن قواعد و ضوابط کا فقدان پایا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ سنیچر کو پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بیان میں کہا تھا کہ نو مئی کے واقعات میں ملوث 25 ملزمان کو سزائیں سنا دی گئی ہیں۔
امریکی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ واشنگٹن نے پاکستانی حکام سے مطالبہ بھی کیا ہے کہ ضوابط کے مطابق منصفانہ ٹرائل کے حق کا احترام کریں جیسا کہ ملک کے آئین میں درج ہے۔
برطانیہ نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں میں شہریوں پر مقدمہ چلانے میں شفافیت کا فقدان ہے اور منصفانہ ٹرائل کا حق بھی مجروح ہوتا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’برطانیہ قانونی کارروائیوں کے حوالے سے پاکستان کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے، تاہم فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل میں شفافیت اور آزاد تحقیقات کا فقدان ہوتا ہے اور منصفانہ ٹرائل کے حق کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔‘
بیان میں حکومت پاکستان سے مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ وہ سیاسی و شہری حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔
گزشتہ روز یورپی یونین نے بھی خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ فوجی عدالتوں کے ’ان فیصلوں کو پاکستان کے ان وعدوں کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جو بین الاقوامی عہد برائے شہری و سیاسی حقوق (آئی سی سی پی آر) کے تحت کیے گئے ہیں۔‘
فوجی عدالت نے نو مئی کے مقدمات میں 25 افراد کو سزائیں سنائی ہیں (فوٹو: سکرین گریب)یورپی یونین نے مزید کہا کہ ’آئی سی سی پی آر کی شق 14 کے مطابق ہر شخص کو ایک ایسی عدالت میں عوامی اور منصفانہ ٹرائل کا حق حاصل ہے جو آزاد، غیرجانبدار اور قابل عدالت ہو اور جو مناسب اور مؤثر قانونی نمائندگی کا حق بھی رکھتی ہو۔حکومتِ پاکستان کے مطابق نو مئی 2023 کو سابق وزیراعظم عمران خان کی بدعنوان کی مقدمے میں گرفتاری پر ان کے ہزاروں حامیوں نے فوجی تنیصبات پر حملے کیے اور ایک جنرل کا گھر جلایا جبکہ تشدد کی دیگر کارروائیاں بھی کیں جس میں کم سے کم آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔
آئی ایس پی آر نے فوجی عدالتوں کی سزاؤں کا اعلان کرتے ہوئے انہیں ’قوم کو انصاف کی فراہمی کے لیے اہم سنگ میل‘ قرار دیا تھا۔
فوج کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ ’دیگر افراد پر انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں مقدمات چلائے جا رہے ہیں لیکن انصاف اس وقت ہو گا جب ماسٹر مائنڈ اور منصوبہ سازوں کو آئین اور قانون کے مطابق سزا دی جائے۔‘
آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ ’9 مئی 2023 کو قوم نے سیاسی طور پر بھڑکائے گئے اشتعال انگیز تشدد اورجلاؤ گھیراؤ کے افسوسناک واقعات دیکھے۔ 9 مئی کے پُرتشدد واقعات پاکستان کی تاریخ میں ایک سیاہ باب کی حیثیت رکھتے ہیں۔‘