یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ اور ادارہ فروغ قومی زبان کے زیر اہتمام عبدالرحمٰن پشاوری کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایوان اردو میں قومی کانفرنس منعقد ہوئی۔
پروفیسر ڈاکٹر کنول امین، وائس چانسلر جی سی ویمن یونیورسٹی فیصل آباد نے کانفرنس کی صدارت کی۔ ترکیہ کے سفیر عرفان نذیر اوغلو کانفرنس کے مہمان خصوصی تھے۔
آئی سی سی نےچیمپئنز ٹرافی 2025کے شیڈول کا اعلان کر دیا
یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ کے کنٹری ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر خلیل طوقار نے ابتدائی کلمات پیش کرتے ہوئے کانفرنس کے اغراض و مقاصد پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ عبدالرحمٰن پشاوری کے پڑ پوتے سلیم جان نے کلیدی خطبہ پیش کیا اور تفصیل سے عبدالرحمٰن پشاوری کی حیات و خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
ترکیہ اور پاکستان کے ممتاز دانشوروں اور اہل قلم نے عبدالرحمٰن پشاوری کے حوالے سے اظہار خیال کیا، جن میں ڈاکٹر میمہت طوئے ران، ایجوکیشن قونصلر، ترکیہ ایمبیسی، سیما نو ایرجان،عبدالاکبر، ڈاکٹر فاروق عادل، ڈاکٹر صدف نقوی اور ڈاکٹر ضیاء الدین شامل ہیں۔
کانفرنس کے مہمان خصوصی عرفان نذیر اوغلو نے مفصل انداز میں عبدالرحمٰن پشاوری کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور ترکیہ اور پاکستان کے صدیوں پر محیط برادرانہ تعلقات پر روشنی ڈالی۔
وزیراعظم نے جناح ایونیو انٹر چینج انڈر پاس کا افتتاح کردیا
پروفیسر ڈاکٹر کنول امین، وائس چانسلر جی سی یونیورسٹی فیصل آباد نے صدارتی خطبہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے عظیم ہیروز کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ انھوں نے کانفرنس انتظامیہ، بالخصوص پروفیسر ڈاکٹر خلیل طوقار، کنٹری ڈائریکٹر، یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ اور پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر، ڈائریکٹر جنرل، ادارہ فروغ قومی زبان، اسلام آباد کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا، جن کی کاوشوں سے اس قدر اہم فکر انگیز کانفرنس منعقد ہوئی۔
ادارہ فروغ قومی زبان کے ڈائریکٹر جنرل، پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر نے تمام معزز مہمانوں بالخصوص پروفیسر ڈاکٹر کنول امین اور عرفان نذیر اوغلو کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ ادارہ فروغ قومی زبان کے دروازے ترکیہ اور پاکستان کے باہمی تعلقات کے استحکام کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں۔