افغانستان کی وزارت خارجہ نے کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے ناظم الامور کو طلب کر کے انہیں احتجاجی مراسلہ دیا ہے۔افغانستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے بدھ کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ’کابل میں پاکستان کے سفارت خانے کے ناظم الامور کو طلب کر کے افغانستان کے صوبہ پکتیکا کے ضلع برمل میں ڈیورنڈ لائن کے قریب پاکستانی فوجی طیاروں کی بمباری پر اپنا شدید احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا۔‘بیان کے مطابق ’پاکستانی فوج کی جارحیت کی مذمت کی گئی اور اس کی اطلاع پاکستانی سفارت خانے کو دی گئی۔ جس وقت پاکستان کی سویلین حکومت کے نمائندے کابل میں افغان حکومت کے حکام سے بات چیت میں مصروف تھے، پاکستانی طیاروں کی جانب سے افغانستان کے زمینی حدود کی خلاف ورزی کی گئی۔‘اس سے قبل خبر رساں ادارے اے ایف پی نے طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے حوالے سے رپورٹ کیا تھا کہ پاکستان نے افغانستان کی مشرقی سرحد سے متصل صوبے پکتیکا میں فضائی حملہ کیا جس میں 46 افراد ہلاک ہوئے۔‘انہوں نے کہا کہ ’گزشتہ رات پکتیکا کے برمل ضلعے میں پاکستان کی جانب سے کی گئی بمباری کے نتیجے میں مجموعی طور پر 46 افراد ہلاک ہوئے جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔‘انہوں نے مزید کہا کہ چھ افراد زخمی ہیں جن میں بیش تر بچے ہیں۔افغانستان کی وزارت دفاع نے بھی ان حملوں کو ’بربریت‘ اور ’کھلی جارحیت‘ قرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کی ہے۔پاکستان کی فوج کے شعبہ ابلاغ عامہ (آئی ایس پی آر) یا پاکستانی دفترخارجہ نے تاحال ان حملوں سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں سنہ 2021 سے کشیدگی کا سلسلہ جاری ہے۔پاکستان کا موقف ہے کہ دہشت گرد ان کے خلاف افغان سرزمین کا استعمال کرتے ہیں جبکہ طالبان کی حکومت اس الزام کو مسترد کرتی رہی ہے۔