"اس میں کوئی راز کی بات نہیں کہ میں اپنے فینز سے جتنی محبت اور ان کا احترام کرتی ہوں وہ الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا، وہ سب جو ڈیلس ایونٹ میں مجھ سے ملنے آئے تھے مجھے ان سب سے بے انتہا محبت ہے لیکن بدقسمتی سے ایونٹ ایسے اچانک ختم ہوگیا۔ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ ہم نے محبت، بھروسے اور سپورٹ پر مبنی کمیونٹی بنائی ہے جہاں سب ایک دوسرے کو انسان سمجھتے ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ اس معاملے کی حقیقت سب کو پتا ہو۔ سب نے میری ویڈیوز دیکھی ہوں گی جن میں میں کراؤڈ میں جاتی اور تصاویر بنواتی بھی نظر آرہی ہوں، سب ٹھیک تھا، لیکن جب میں اپنی سیٹ پر واپس گئی تو میں نے دیکھا کہ انتظامیہ میں سے ایک شخص میری منیجر کے ساتھ بدتمیزی سے بات کر رہا ہے، اس لیے میں اس کے پاس اٹھ کر گئی اور پوچھا کہ کیا ہوا ہے، پھر مذکورہ شخص کو کہا کہ وہ اس طرح سے بات نہیں کرسکتے، میری منیجر بہت پریشان تھی اس لیے بیک اسٹیج چلی گئی، میں بھی اس کے پیچھے گئی یہ یقینی بنانے کہ وہ ٹھیک ہے یا نہیں، اس دوران فہد مصطفیٰ نے بھی جینٹلمین ہونے کا ثبوت دیا اور وہ بھی دیکھنے آئے۔"
"اس کے بعد ہم نے بیک اسٹیج فینز کے ساتھ تصاویر بنوانی شروع کردیں لیکن وہی شخص ہمارے پاس بھاگتا ہوا آیا، اس نے ہمارے ناموں سے ہمیں مخاطب کر کے کہا کہ ہمیں وہاں سے نکلنے کے لیے کہا، سیکیورٹی پروٹوکولز کی دھجیاں اڑائیں اور ہم سے زبانی بدتمیزی بھی کی۔ ہم ہمارے پرامپٹر عارف خان کے پاس گئے جنہوں نے ہمیں وہاں سے نکالا تاکہ بات مزید خراب نہ ہو اور ہم خود ٹرانسپورٹ مینج کر کے حفاظت کے ساتھ ہوٹل پہنچے۔"
"پہلی بات تو یہ کہ آپ کی پوزیشن کچھ بھی ہو، بڑی کہ چھوٹی، آپ کو کوئی حق نہیں بنتا کہ کسی کے ساتھ بدتمیزی کریں۔ دوسری بات یہ کہ اگر ہم ایسے معاشرے میں ہیں جہاں مردوں کا راج ہے اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ یہ سمجھیں کہ آپ کو کچھ بھی کرنے کا حق مل چکا ہے اور کوئی دوسرا اس کے خلاف آواز نہیں اٹھائے گا۔ تیسری بات یہ کہ ہم سب مل کر اپنے فینز کو خوش رکھنے کی بے انتہا کوشش کرتے ہیں، لیکن ان جیسے لوگ اپنے تماشوں سے ہمارے کردار کو سب کے سامنے خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں، مجھے نہیں پتا کہ ایسا کیوں کرتے ہیں۔"
"پرامپٹرز اور آرگنائزرز کو چاہئے کہ وہ یقینی بنائیں کہ اس قسم کے لوگ آئندہ ایونٹس، فینز اور آرٹسٹ کا تجربہ خراب نہ کر سکیں۔ چوتھی بات یہ کہ مجھے معلوم ہے کہ یہ بہت مسالے دار کہانی ہے کہ فیمیل ایکٹریس شو چھوڑ کر چلی گئیں یا اس نے بدتمیزی کی لیکن بہتر یہ ہوگا کہ میڈیا ہاؤسز سچی خبر جاننے کی ذمہ داری سر انجام دیں اور آرٹسٹ پر بغیر جانے الزام عائد کرنے سے گریز کریں۔"
"میں ان تمام فینز سے معذرت خواہ ہوں جو ایونٹ میں پہنچے تھے، مجھے آپ سب سے محبت ہے، مجھے افسوس ہے کہ اختتام ایسے ہوا، میرے خیال سے مشکل وقت چل رہا ہے ابھی۔"
ہانیہ عامر نے ایک انسٹاگرام پوسٹ کے ذریعے اپنی حالیہ "میٹ اینڈ گریٹ" ایونٹ کے دوران پیش آنے والے واقعے کی حقیقت سے پردہ اٹھایا۔ اس ایونٹ کے دوران کچھ غیر متوقع حالات نے ان کا موڈ خراب کیا، جس کے باعث وہ ایونٹ کو اچانک چھوڑ کر واپس ہوٹل روانہ ہو گئیں۔
ڈیلس میں منعقد ہونے والے اس ایونٹ کی ابتدا ہی تاخیر سے ہوئی تھی، جس کی وجہ اسٹارز کا مقررہ وقت پر نہ پہنچنا تھا۔ ہانیہ عامر اور فہد مصطفیٰ کے فینز کا جوش اس بات پر تھا کہ وہ اپنے پسندیدہ ستاروں سے ملاقات کرنے آئے تھے، لیکن جب ایونٹ کی صورت حال بدلے، تو فینز کو شدید مایوسی کا سامنا ہوا۔ اس دوران ہانیہ عامر اور فہد مصطفیٰ دونوں ہی پروفیشنلزم کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کرتے دکھائی دیے، مگر ہانیہ کی غیر متوقع روانگی نے کچھ سوالات کو جنم دیا۔
ہانیہ نے وضاحت کی کہ ایونٹ کے دوران ان کی منیجر کے ساتھ انتظامیہ کے ایک شخص نے بدتمیزی کی، جس کے بعد ہانیہ نے اس شخص سے بات کی اور اسے اس طرح برتاؤ نہ کرنے کی نصیحت کی۔ جب وہ بیک اسٹیج اپنی منیجر کے ساتھ تصاویر لے رہی تھیں، تو وہی شخص واپس آیا اور انہیں ایونٹ سے نکلنے کا کہا، ساتھ ہی بدتمیزی کی۔ اس کے بعد ہانیہ اور ان کی ٹیم نے صورتحال سے بچنے کے لیے ایونٹ چھوڑ دیا اور محفوظ طریقے سے ہوٹل واپس پہنچ گئیں۔
ہانیہ نے اس واقعے پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ کسی کے ساتھ بدتمیزی کرنا بالکل غلط ہے، چاہے اس کی پوزیشن کچھ بھی ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر معاشرہ مردوں کا راج مانتا ہے، تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ کوئی بھی شخص دوسرے پر اپنی طاقت استعمال کرے۔ ہانیہ نے اپنے فینز سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ اپنی محبت اور حمایت کے لیے شکر گزار ہیں، اور اس افسوسناک واقعے کے باوجود وہ ہمیشہ اپنے فینز کی خوشی کے لیے کام کرتی رہیں گی۔
اس واقعے نے نہ صرف ہانیہ عامر کی ذاتی زندگی بلکہ ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں اور شوبز میں خواتین کے لیے برابری کے مسائل پر بھی روشنی ڈالی۔ ان کی اس جرات مندانہ وضاحت نے انہیں مزید مضبوط اور قابل احترام بنا دیا۔