پاکستان کو تیز رفتار انٹرنیٹ سب میرین کیبل تک رسائی، کیا سپیڈ بہتر ہو سکے گی؟

اردو نیوز  |  Dec 30, 2024

دنیا کی تیز ترین انٹرنیٹ سب مرین کیبل ’2 افریقہ‘ کراچی پہنچ گئی ہے اور آئندہ سال کے آخر تک پاکستان میں مکمل طور پر فعال ہو جائے گی۔ پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز فراہم کرنے والی کمپنیاں بھی 2 افریقہ سب میرین کیبل سے منسلک ہو جائیں گی۔

نئی زیر سمندر کیبل کے فعال ہونے کے بعد پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز کے بہتر ہونے اور اُن کی قیمتوں میں کمی آنے کے امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔

اس حوالے سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی ترجمان ملاحت عبید نے اُردو نیوز کو بتایا کہ 2 افریقہ کیبل کو جلد فعال کرنے کے لیے کام جاری ہے جو آئندہ سال 2025 کی چوتھی سہ ماہی تک مکمل کر لیا جائے گا۔

ٹیلی کام کے ماہرین نے 2 افریقہ جیسی بڑی سب میرین کیبل کے ساتھ پاکستان کا منسک ہونا خوش آئندہ قرار دے رہے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ اس سہولت سے نہ صرف پاکستان میں معیاری انٹرنیٹ فراہم کرنے میں مدد ملے گی بلکہ انٹرنیٹ ذرائع کے بڑھنے سے اس کی قیمت میں بھی کمی واقع ہو گی۔

2 افریقہ سب میرین کیبل پر پی ٹی اے کیا مؤقف رکھتا ہے؟

دُنیا کی سب سے بڑی سب میرین کیبل میں سے ایک ’2 افریقہ‘ 45 ہزار کلومیٹر کے فاصلے پر محیط ہے۔

اُردو نیوز نے پی ٹی اے کی ترجمان ملاحت عبید سے استفسار کیا کہ اس سب میرین کیبل سے منسلک ہونے کے بعد پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز کس حد تک، اس پر ان کا کہنا تا کہ 2 افریقہ کیبل میں ایس ڈی ایم 1 ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے جس کی گنجائش 180 ٹی بی پی ایس ہے اور یہ خصوصیت اس کو دوسری سب میرین کیبلز سے الگ کرتی ہے۔

’یہی وجہ ہے کہ اس کیبل کے فعال ہونے کے بعد پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ 2 افریقہ سب میرین کیبل کا منصوبہ آٹھ عالمی شراکت داروں کے کنسورشیم کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے جن میں میٹا اور ووڈافون بھی شامل ہیں۔‘

 ’2 افریقہ‘ کیبل 2025 کے آخر تک پاکستان میں فعال ہو جائے گی۔ فوٹو: سلیکون نائجیریا2 افریقہ کیبل۔ کے 2025 کے آخر میں فعال ہونے کی امید

اُردو نیوز نے پاکستان میں انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ  2 افریقہ کیبل کے منسلک ہونے کے بارے میں بھی جاننے کی کوشش کی ہے۔ اس حوالے سے پی ٹی اے کی ترجمان کا کہنا تھا کہ نئی سب میرین کیبل سے منسلک ہونے کے لیے مختلف مراحل طے کرنا ہوں گے۔

’اس منصوبے کی شروعات  میں پری-لے شور اینڈ (پی ایل ایس ای) کی تنصیب شامل ہے جس کے دوران کیبل کا لینڈنگ پوائنٹ کراچی ہاکس بے پر ہو گا۔ دوسرے مرحلے میں گہرے سمندر میں کیبل بچھانے کا عمل یکم اپریل 2025 سے شروع ہو گا۔ یوں پاکستان میں انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنیوں کے اس کیبل سے منسلک ہونے کے تناظر میں 2 افریقہ کیبل 2025 کے آخر تک فعال ہو گی۔‘

اُردو نیوز نے انٹرنیٹ ماہرین سے بھی یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ کیا 2 افریقہ کیبل سے جڑنے کے بعد پاکستان میں انٹرنیٹ مسائل کیسے حل ہوں گے؟

اس حوالے سے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ سروسز پر کام کرنے والے عدیل احمد نے اُردو نیوز کو بتایا کہ 2 افریقہ کیبل سے منسلک ہونے کے بعد نہ صرف پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست روی جیسے مسائل کا حل ممکن ہو گا بلکہ اس کے ساتھ ہی زیادہ انٹرنیٹ سروسز کی دستیابی سے انٹرنیٹ کی قیمت میں بھی کمی واقع ہو سکتی ہے۔

اُنہوں نے بتایا کہ پاکستان کافی عرصے سے 2 افریقہ کیبل سے جڑنے کی کوشش کر رہا تھا تاہم پاکستان کو اب جا کر کامیابی ملی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

عدیل احمد نے 2 افریقہ سب میرین کیبل کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایک عام سب میرین کیبل میں فائبر کے 8 پیئرز ہوتے ہیں جبکہ 2 افریقہ سب میرین کیبل فائبر کے 16 پیئرز پر مشتمل ہے جس کی وجہ سے اس کی بینڈوتھ زیادہ ہے اور اس میں زیادہ ڈیٹا ٹرانسفر کیا جا سکتا ہے۔

کیبل کے بعد پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز کی قیمت میں کمی کی توقع ہے۔ فوٹو: افریقین بزنسڈیجیٹیل رائٹس اور انفارمیںشن ٹیکنالوجی کے ماہر تنویر نانڈلہ کے خیال میں 2 افریقہ سب میرین کیبل کوئی نیا منصوبہ نہیں ہے، بلکہ اس کیبل سے دنیا کے کئی ممالک پہلے سے منسلک ہیں اور پاکستان بھی کافی عرصہ سے اس سے جڑنے کی کوشش کر رہا تھا۔

اُنہوں نے کہا کہ جب کسی ملک کو انٹرنیٹ حاصل کرنے کے زیادہ ذرائع دستیاب ہوں گے تو وہاں انٹرنیٹ کی سروسز کو معیاری بنانے اور قیمتوں میں کمی لانے کے مواقع بھی موجود رہتے ہیں، اور یہی توقع پاکستان میں 2 افریقہ کیبل کے آنے سے کی جا رہی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More