کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اپنی سیاسی جماعت لبرل پارٹی کی جانب سے بڑھتی ہوئی مخالفت کے پیش نظر ممکنہ طور پر مستعفی ہونے کا اعلان کرنے جا رہے ہیں۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کینیڈا کے اخبار گلوبل اینڈ میل نے تین ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جسٹن ٹروڈو آج پیر کو استعفیٰ دینے کا اعلان کر سکتے ہیں۔ذرائع نے بتایا ہے کہ جسٹن ٹروڈو مستعفی ہونے کا اعلان لبرل پارٹی کے بدھ کو ہونے والے نیشنل کاکس سے پہلے کریں گے۔تاہم فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ کیا جسٹن ٹروڈو عبوری حکومت میں بھی اسی عہدے پر رہتے ہوئے اپنے فرائض سرانجام دیتے رہیں گے۔جسٹن ٹروڈو سال 2015 میں پہلی مرتبہ وزیراعظم منتخب ہوئے تھے جس کے بعد 2019 اور 2021 میں بھی انتخابات جیت کر ملک کی سربراہی کرتے رہے ہیں۔رائے عامہ کے حالیہ جائزوں میں جسٹن ٹروڈو کو کنزرویٹو پارٹی کے رہنما پیئر پالیور سے سخت مقابلے کا سامنے ہے جو 20 پوائنٹس آگے ہیں۔جسٹن ٹروڈو نے سال 2013 میں اُس وقت لبرل پارٹی کی باگ دوڑ سنبھالی تھی جب پارٹی بحران کا شکار تھی اور پارلیمان میں کم نشستوں کے ساتھ پہلی مرتبہ تیسری نمبر پر آ گئی تھی۔وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے مستعفی ہونے کے ساتھ ہی لبرل پارٹی بھی اپنے سربراہ سے محروم ہو جائے گی جبکہ دوسری جانب رائے عامہ کے جائزوں سے معلوم ہوتا ہے کہ اکتوبر میں ہونے والے انتخابات میں کنزرویٹو پارٹی کو برتری حاصل ہو گی۔جسٹن ٹروڈو کے اعلان کے بعد جلد انتخابات کا مطالبہ زور پکڑ سکتا ہے تاکہ امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ساتھ تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے کینیڈا میں نئی حکومت نے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہوں۔وزیر خزانہ ڈومینک لی بلانک کے ساتھ بھی وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے معاملہ اٹھایا ہے اور انہیں عبوری وزیراعظم کے طور پر فرائض سرانجام دینے کی پیشکش کی ہے، لیکن یہ اس صورت میں ہی ممکن ہو سکتا ہے اگر ڈومینک لی بلانک انتخابات میں حصہ لینے کا ارادہ نہیں رکھتے۔