سویڈن میں پناہ کا حصول مزید مشکل، گزشتہ برس بہت کم درخواستیں منظور ہوئیں

اردو نیوز  |  Jan 10, 2025

سویڈن کی حکومت نے سال 2024 کے دوران پناہ کے متلاشی افراد اور ان کے رشتہ داروں کو تاریخ کے سب سے کم رہائشی اجازت نامے دیے ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سویڈین کی دائیں بازو کے نظریات کی حامل حکومت نے جمعے کو پناہ کی فراہمی میں مزید کمی لانے کا عزم بھی کیا ہے۔

سویڈین کی اقلیتی حکومت اور اس کی پشت پر موجود سخت گیر اور امیگریشن مخالف پارٹی’سویڈن ڈیموکریٹس‘ سنہ 2022 میں الیکشن جیتے تھے اور اس وقت انہوں نے امیگریشن اور گروہ بند جرائم کو کم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

اس کے بعد سویڈین کی حکومت نے پناہ کے متلاشی افراد کے لیے اس ملک کو کم پرکشش بنانے کے سخت ضوابط بھی متعارف کرائے۔

ان اقدامات میں پناہ گزینوں کے لیے شہریت کے حصول کو مشکل بنانے کے علاوہ ان خاندان کے افراد کو سویڈن بلانے کے معاملے میں بھی کم فراخدلی کا مظاہرہ شامل ہیں۔

اس کے علاوہ سویڈین میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے پناہ گزینوں کے کوٹے میں بھی کمی لائی گئی ہے۔

سویڈش مائیگریشن ایجنسی کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2024 میں صرف چھ ہزار 250 پناہ گزینوں اور ان کی خاندان کے افراد کو رہائشی اجازت نامے دیے گئے۔ یہ شرح ماضی کی نسبت 42 فیصد کم ہے۔

سویڈن کے وزیر برائے مہاجرت جان فورسیل نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’میں سمجھتا ہوں اسے مزید کم کرنا ہو گا۔ اس وقت ہمارا اسائلم ریکارڈ تاریخ کی کم ترین سطح پر ہے۔‘

واضح رہے کہ گزشتہ 20 برس میں سویڈن میں مقیم دیگر ممالک میں پیدا ہونے والے افراد کی تعداد دگنی ہو گئی ہے۔ اب یہ افراد سویڈین کی ایک کروڑ پانچ لاکھ نفوس پر مشتمل آبادی کا پانچ فیصد ہیں۔

سویڈن نے سنہ 2016 میں ریکارڈ 86 ہزار افراد کو پناہ فراہم کی تھی۔ اس وقت ایک لاکھ 63 ہزار افراد نے پناہ کے لیے درخواستیں جمع کرائی تھیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More