محمد حنیف کی تحریر: شہنشاہوں کا شہنشاہ، ایلون مسک

بی بی سی اردو  |  Jan 15, 2025

Getty Images

کسی زمانے میں بادشاہ ہوتے تھے، ان کی سلطنت تھی، وزیر تھے، فوج تھی، جنرل تھے، باج گزار تھے۔ بادشاہ مرتا تو بیٹے ایک دوسرے کو مارنے کی کوشش کرتے، جو بچ جاتا خود بادشاہ بن جاتا۔

اگر کسی کی بادشاہت بہت زیادہ عرصے تک قائم رہتی تو وہ اپنے آپ کو شہنشاہ کہلوانے لگتا۔

ہمارے ہاں اکبر بادشاہ مستند شہنشاہ بنے اور ہمارے ہمسائے میں کوئی ڈھائی ہزار سال کے بعد رضا شاہ پہلوی بھی شہنشاہ کہلاتے تھے۔ زعم یہ تھا کہ وہ بادشاہوں سے آگے کی کوئی شے ہیں۔

اسی طرح کی خوش فہمی ہمارے ملک میں جنرل ایوب کو ہوئی تھی، انھوں نے اپنے آپ کو فیلڈ مارشل کا رتبہ دے دیا تھا۔

اب پارلیمانی جمہوریت کا دور ہے، ڈکٹیٹر بھی کبھی الیکشن کروا لیتے ہیں، جہاں جہاں پر ملکہ یا بادشاہ موجود ہیں انھیں علامتی سربراہ سمجھا جاتا ہے۔

لیکن عوام اپنے حکمران خود چنیں گے والا ماڈل پچھلی صدی میں ہی مشکوک نظر آنے لگا تھا جب افغانستان میں کمیونزم کا قبرستان بنانے کے بعد پتا چلا کہ نظریاتی جنگیں اصل میں ڈھکوسلا تھیں۔ دنیا میں اصل حکمران وہ کمپنیاں ہیں جو لڑاکا جہاز اور بم بناتی ہیں، بہتر زندگی کے خواب بیچتی ہیں۔

جنرل ڈائنمکس ایف 16 بناتی ہے، مکڈونلڈ برگر بناتا ہے۔ دونوں کا ایک ہی مقصد ہے کہ ہمارا دھندہ پوری دنیا میں جاری رہنا چاہیے۔ دنیا میں کہیں نہ کہیں جنگ بھی جاری رہنی چاہیے ورنہ ہمارے بم بنانے والے مزدور کیا کھائیں گے اور ہم اپنے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو اتنے ملین ڈالرز کیسے دیں گے۔

جنگ کے بعد تھوڑا سے امن بھی چاہیے کیونکہ لوگ تھوڑا سکون میں ہوں گے تو ہمارے برگرز بھی کھائیں گے۔

اس صدی میں ایمازون، فیس بک اور ایکس نام کی کمپنیوں نے ماضی کے بادشاہتوں اور سپر پاورز کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

آپ دنیا کے بارے میں کیا جانتے ہیں اور کیا نہیں جانتے، حق کہاں ہے، باطل کدھر جا رہا ہے، آپ نے گیت کون سا سننا ہے، آپ نے ووٹ کس کو ڈالنا ہے، آپ کے نفسیاتی مسائل کیا ہیں، یہ سب حساب کتاب ان کمپنیوں کے پاس موجود ہے۔

Getty Images

لیکن کمپنی کی اس نئی حکومت کا بادشاہ یقیناً ایلون مسک ہے۔

اگر آپ کے پاس کوئی دس بارہ سال کا بچہ ہے تو اس سے پوچھیں اسے شہباز شریف کے نام کا پتا نہیں ہو گا، عمران خان کا نام شاید اس نے سنا ہو، اسے یقیناً جنرل عاصم منیر کے بارے میں پتا نہیں ہو گا لیکن اسے یہ علم ہو گا کہ ایلون مسک کون ہے۔

دنیا کا امیر ترین آدمی، بجلی سے چلنے والی گاڑیاں بناتا ہے، خلا میں راکٹ بھیجتا ہے اور اب ایکس خریدنے کے بعد اپنے سمارٹ فون سے دنیا کا شہنشاہ بن بیٹھا ہے۔

انور مقصود سے کون ڈرتا ہے؟اڈیالہ سے آکسفرڈ تک۔۔۔دنیا کے امیر ترین شخص کی کامیابی کے چھ رازایلون مسک کی ٹرمپ کابینہ میں نامزدگی کے بعد ایکس صارفین ’بلیو سکائی‘ کا رخ کیوں کر رہے ہیں

اپنے ملک میں ٹرمپ کو جتوانے کے بعد، اس کا مشیر نامزد ہونے کے بعد وہ باقی دنیا میں بھی اپنی شہنشاہت کا رنگ جمانے چلا ہے۔

برازیل کے ججوں پر حکم چلانے کی کوشش کرتا ہے۔ برطانیہ میں بقول سینیئر صحافی زبیر احمد اگر کوئی اپوزیشن ہے تو وہ ایلون مسک ہے۔ جرمنی میں حکومت کس کی ہونی چاہیے وہ فیصلہ کرے گا۔ انسان مریخ پر پہلا گھر بنائے گا تو وہ اس کا ہو گا۔

پرانے شہنشاہ گلے پر تلوار رکھ کر پوچھتے تھے کہ بتاؤ کیا دل سے مجھے حکمران مانتے ہو۔ ایلون مسک ایکس پر ایک لائن لکھتا ہے اور پوچھتا ہے کہ بتاؤ کیا تم مجھ سے محبت کرتے ہو یا کسی اور سے۔

پرانے بادشاہوں کو پتہ نہیں لوگ دل سے محبت کرتے تھے یا نہیں لیکن ان کے لباس پر ٹانکے ہوئے ہیرے جواہرات دیکھ کر ان کی آنکھیں ضرور خیرہ ہوتی تھیں اور وہ سمجھتے ہوں گے کہ یہ دنیا پر خدا کا ہی اوتار ہے۔

اب کوئی دس سال کا بچہ بھی آپ کو بتا سکتا ہے کہ جب سے ٹرمپ جیتا ہے، ابھی صدر نہیں بنا، اس کی دولت میں کتنے ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

Getty Images

وہ اپنے ایک اکاؤنٹ سے دنیا کو ایسے چلانے کی کوشش کرتا ہے جیسے ہمارے بچپن میں امیروں کے بچے ریموٹ کنٹرول ٹینک سے رعب جماتے تھے۔

غالب نے بازیچہ اطفال ہے دنیا میرے آگے صرف کہا تھا، اب ایلون اسرائیلی فوجی جیکٹ پہن کر خود پہنچ بھی جاتا ہے اور واپس آ کر کچھ اور ارب ڈالر سمیٹ لیتا ہے۔

دنیا کے امیر ترین آدمی نے اپنے آپ کو غریب اور محروم سمجھنے والے لوگوں کو یہ سبق پڑھایا ہے کہ میں آپ کے ساتھ ہوں۔ آپ کی فتح اسی میں ہے کہ مجھے دس بیس ڈالر اور دو گے ورنہ یہ دنیا ختم ہونے والی ہے۔

ایک قدیم شہزادی تھی جس پر الزام تھا کہ اس نے غریبوں کو کہا ہے کہ روٹی نہیں ملتی تو کیا ہوا کیک کھاؤ۔

ایلون مسک ہم سے کہہ رہا ہے کہ زمین ختم ہو رہی ہے تو کیا ہوا ہم سب مریخ پر چل کر بسیرا کریں گے۔ مجھے کچھ اور ڈالر دو تو تمھیں بھی ساتھ لے چلوں گا۔

مطیع اللہ جان اور محسن نقوی: نشئی کون؟انور مقصود سے کون ڈرتا ہے؟دنیا کے امیر ترین شخص کی کامیابی کے چھ رازایلون مسک کی کمپنی نیورالنک کا بنایا برین چپ جسے ’فون سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے‘ایلون مسک کی ٹرمپ کابینہ میں نامزدگی کے بعد ایکس صارفین ’بلیو سکائی‘ کا رخ کیوں کر رہے ہیں
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More