پیپلز پارٹی آئی ایم ایف کا پروگرام ختم ہونے کی وجہ نہیں بننا چاہتی، وزیر اعلیٰ سندھ

ہم نیوز  |  Feb 03, 2025

کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی آئی ایم ایف کا پروگرام ختم ہونے کی وجہ نہیں بننا چاہتی۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ زرعی ٹیکس بل پر حکومت کا مؤقف بھی دیکھا جائے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی طرح ہمارے ریونیو کے ڈیپارٹمنٹ میں بھی فیلئر ہے۔ ایف بی آر کرپشن کا گڑھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ زرعی ٹیکس 20 سال سے لگا ہوا ہے مگر نتیجہ بہت کم تھا۔ اور ایف بی آر نے ناکامیاں چھپانے کے لیے کہا زراعت کا شعبہ ٹیکس نہیں دیتا۔ جبکہ ایف بی آر نے آئی ایم ایف کو کہا زرعی شعبے پر ٹیکس لگا دیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ زرعی ٹیکس کو صوبے اکٹھا کریں گے۔ اور ہم تو چاہتے ہیں سیلز ٹیکس بھی صوبے جمع کریں۔ زرعی ٹیکس پہلے بھی تھا اور لوگ دے بھی رہے تھے۔ جبکہ ایف بی آر کے لیے صوبوں سے سیلز ٹیکس جمع کرنا مشکل ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے گزشتہ سال زرعی ٹیکس لگانے کی بات کی تھی۔ آئی ایم ایف کا مشن جنوری میں آنا تھا لیکن انہوں نے جواب دیا ہم نہیں آئیں گے۔ اور اگر آئی ایم ایف کا مشن نہیں آئے گا تو پاکستان کا پروگرام ختم ہو جائے گا۔ اور اگر آئی ایم ایف کا پروگرام ختم ہو گیا تو اس کے منفی اثرات ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس پاکستان نے ججز تبادلوں کو خوش آئند قرار دے دیا

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ پاکستانی معیشت میں استحکام آیا ہے۔ اور پاکستان میں شرح سود 22 سے 12 فیصد پر آ گئی ہے۔ پاکستان میں مہنگائی کے اضافے میں بھی کمی آئی ہے۔

انہوں نےکہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں زراعت پر ٹیکس کا قانون پاس ہو چکا۔ اور پیپلز پارٹی آئی ایم ایف کا پروگرام ختم ہونے کی وجہ نہیں بننا چاہتی۔ زراعت کے قانون میں بہتری ہو سکتی تھی۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ وعدہ کسی اور سے کر لیا اور بندوقیں ہم پر لے کر کھڑے ہو گئے۔ ہم وفاقی حکومت کو پاؤں پر کھڑا ہونے کے لیے سپورٹ کر رہے ہیں لیکن ہم وفاقی حکومت کا حصہ نہیں ہیں۔ اور وفاقی حکومت صوبوں کے ساتھ ایسا سلوک نہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ آپ کمائی کریں گے تو ٹیکس دینا پڑے گا اور یہ بات بالکل درست ہے۔ آئی ایم ایف سے بات چیت میں صوبوں کو شامل نہ کرنا غلط ہے۔ اور حکومت چلانے کے لیے ٹیکس لگانا پڑتا ہے۔

دریاؤں سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دریاؤں پر ڈیم بننے سے ہماری ہزاروں ایکڑ زمین بنجر ہو گئی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More