لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے جرائم پر قابو پانے کے لیے کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ قائم کرنے کی منظوری دے دی۔
پنجاب میں جرائم پر قابو پانے کے لیے پہلا کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ قائم کر دیا گیا۔ جس کی وزیر اعلیٰ مریم نواز نے منظوری دے دی۔ کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ آرگنائزڈ جرائم میں کمی کے لیے جدید ٹیکنالوجی استعمال کرے گا۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز کے حکم پر سی سی ڈی کو ڈرون سرویلنس ٹیکنالوجی مہیا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جرم سرزد ہونے کی صورت میں سرویلنس ڈرون 5 منٹ میں جائے وقوعہ پر پہنچ جائے گا۔
قتل و دیگر جرائم ہونے پر سی سی ڈی فوری طور پر حرکت میں آئے گا۔ اور کرائم کنڑول ڈیپارٹمنٹ شوٹر مافیا پر قابو پانے کے لیے فوری اقدام کرے گا۔ جبکہ سی سی ڈی آرگنائزڈ قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی عمل میں لائے گا۔
سی سی ڈی پنجاب بھر میں جرائم اور مجرموں سے متعلق ڈیٹا مینجمنٹ کا ذمہ دار ہو گا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ میں تعیناتیوں کی بھی منظوری دے دی۔ ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ایڈیشنل انسپکٹر جنرل ہوں گے۔
کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ میں 3 ڈی آئی جی، ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں ایس ایس پی اور ایس پی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جبکہ ہر ضلع میں ڈی ایس پی کو تعینات کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کا پنجاب حکومت کو فوری قانون سازی مکمل کرنے کا حکم
سی سی ڈی مجموعی طور پر 4 ہزار 258 افسران اور اہلکاروں پر مشتمل ہو گا۔ پنجاب پولیس سے 2 ہزار 258 افسر اور اہلکاروں کو فوری طور پر سی سی ڈی تبادلہ کر دیا گیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے سی سی ڈی کے لیے بلڈنگز، گاڑیوں اور جدید آلات کی بھی منظوری دے دی۔
مریم نواز نے کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کے لیے فوری قانون سازی کا حکم دیتے ہوئے ڈیپارٹمنٹ کو درکار وسائل مہیا کرنے کی ہدایت کر دی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے سی سی ڈی کے قیام کے لیے فوری اقدامات کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ جرائم میں واضح کمی لائے گا۔ اور سی سی ڈی کے قیام سے جرائم پیشہ افراد میں واضح خوف نظر آنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیں گے۔ اور جرم پر قابو پانے کے لیے بہتر سے بہترین ٹیکنالوجی حاصل کی جائے۔