"تم نے مجھے نہیں بتایا کہ انڈسٹری میں ایک اور شادی ٹوٹ رہی ہے، اور وہ ہماری ہے؟" – شعیب ابراہیم
"میں تمہیں کیوں بتاؤں؟ میں یہ سب چھپ کر کروں گی!" – دیپیکا ککڑ
"کیا آپ کو پتہ ہے، میڈیا پر بریکنگ نیوز چل رہی ہے کہ ہماری شادی ٹوٹنے والی ہے؟" – شعیب ابراہیم (اپنے اہل خانہ سے)
"سنو، رمضان کا مہینہ پورا کر لیتے ہیں، پھر دیکھیں گے!" – شعیب کا مذاق
بھارتی میڈیا میں اکثر بے بنیاد خبریں گردش کرتی رہتی ہیں، اور اس بار نشانہ بنے ٹی وی انڈسٹری کے مشہور جوڑے، شعیب ابراہیم اور دیپیکا ککڑ! ان کے بارے میں افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ ان کی شادی خطرے میں ہے، لیکن دونوں نے ان قیاس آرائیوں کو نہ صرف مسترد کیا بلکہ خوب مزاحیہ انداز میں جواب دیا۔
حال ہی میں شعیب ابراہیم کے رمضان ویلاگ میں ایک دلچسپ لمحہ اس وقت آیا جب انہوں نے ہنستے ہوئے اپنی اہلیہ دیپیکا سے کہا، "تم نے مجھے نہیں بتایا کہ انڈسٹری میں ایک اور شادی ٹوٹ رہی ہے، اور وہ ہماری ہے؟" اس کے جواب میں دیپیکا نے بھی موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا اور مزاحیہ انداز میں بولیں، "میں تمہیں کیوں بتاؤں؟ میں یہ سب چھپ کر کروں گی!"
یہ مذاق صرف میاں بیوی کے درمیان نہیں رکا، بلکہ شعیب نے اسے مزید دلچسپ بنانے کے لیے اپنے اہل خانہ کو بھی شامل کر لیا۔ اپنی والدہ اور گھر والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، "کیا آپ کو پتہ ہے، میڈیا پر بریکنگ نیوز چل رہی ہے کہ ہماری شادی ٹوٹنے والی ہے؟" یہ سن کر ان کے گھر میں قہقہے گونجنے لگے، اور سب نے مل کر ان افواہوں کو مذاق میں اڑا دیا۔
شعیب اور دیپیکا نے ان بے بنیاد خبروں کا نہ صرف ہنستے ہنستے جواب دیا بلکہ ان کی ویڈیو نے مداحوں کو بھی خوب محظوظ کیا۔ ویلاگ کے آخر میں شعیب نے مزید چٹکی لیتے ہوئے کہا، "سنو، رمضان کا مہینہ پورا کر لیتے ہیں، پھر دیکھیں گے!" ساتھ ہی میڈیا کو تنبیہ کرتے ہوئے کہہ دیا، "پلیز، فیک نیوز مت پھیلائیں کیونکہ ہم ساتھ ہیں!"
دیپیکا اور شعیب کی جوڑی ہمیشہ سے مداحوں کی پسندیدہ رہی ہے، اور ان کے یوٹیوب ویلاگز لاکھوں لوگوں کے دلوں پر راج کرتے ہیں۔ 2018 میں شادی کے بعد 2023 میں بیٹے روحان کی پیدائش نے ان کی زندگی کو مزید خوبصورت بنا دیا، اور اب یہ جوڑا سوشل میڈیا پر اپنی زندگی کے لمحات شیئر کرکے فینز کو محظوظ کرتا رہتا ہے۔
تو کیا یہ جوڑی واقعی الگ ہو رہی ہے؟
بالکل نہیں! سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی یہ خبریں محض بے بنیاد افواہیں ہیں، جنہیں شعیب اور دیپیکا نے اپنی حسِ مزاح سے دھو کر رکھ دیا۔