فیس بک اور انسٹا گرام میں بڑی تبدیلی

سچ ٹی وی  |  Mar 15, 2025

میٹا کی جانب سے فیس بک، انسٹا گرام اور تھریڈز میں ایک بہت بڑی تبدیلی کی جا رہی ہے جو ان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو نمایاں حد تک بدل کر رکھ دے گی۔

میٹا کی جانب سے فیس بک، انسٹا گرام اور تھریڈز میں 18 مارچ سے کمیونٹی نوٹس ماڈل کی آزمائش شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ آزمائش سب سے پہلے امریکا میں کی جائے گی اور اس طرح انسانی فیکٹ چیکنگ سسٹم کو ختم کر دیا جائے گا۔

اس تبدیلی کا سب سے پہلے اعلان میٹا کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ نے 7 جنوری کو کیا تھا۔

اس موقع پر انہوں نے کہا تھا کہ فیس بک، تھریڈز اور انسٹا گرام پر پوسٹس، ویڈیوز اور دیگر مواد کی جانچ پڑتال کرنے کا نظام تبدیل کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیس بک اور انسٹا گرام میں فیکٹ چیکرز سسٹم ختم کیا جا رہا ہے اور اس کی جگہ صارفین پر مبنی کمیونٹی نوٹس کو دی جائے گی۔

یعنی مواد کی جانچ پڑتال کے لیے ایکس (ٹوئٹر) سے ملتے جلتے سسٹم کو فیس بک اور انسٹا گرام کا حصہ بنایا جائے گا۔

میٹا کی جانب سے جاری نئے بیان میں بتایا گیا کہ صارفین کی جانب سے اضافی تناظر فراہم کرنے سے پوسٹس کے بارے میں زیادہ وضاحت کرنے میں مدد ملے گی اور غلطیوں کو درست کیا جاسکے گا۔

میٹا کی جانب سے کمیونٹی نوٹس کے لیے ایکس کے اوپن سورس الگورتھم پر مبنی ریٹنگ سسٹم کو استعمال کیا جائے گا۔

بیان کے مطابق اس سے ہمیں وہ سسٹم تیار کرنے میں مدد ملے گی جو ایکس نے تیار کیا اور وقت گزرنے کے ساتھ اسے ہمارے پلیٹ فارمز کے لیے مزید بہتر بنایا جائے گا۔

بیان میں بتایا گیا کہ ایکس کے الگورتھم کو فیس بک، انسٹا گرام اور تھریڈز کے کمیونٹی نوٹس سسٹم کے لیے تبدیل کیا جائے گا۔

بیان میں کہا گیا کہ ہمیں توقع نہیں کہ یہ عمل مثالی ہوگا مگر ہم وقت کے ساتھ اسے بہتر بناتے رہیں گے۔

اب تک فیس بک، انسٹا گرام اور تھریڈز کے لیے کمیونٹی نوٹس سسٹم کے حوالے سے 2 لاکھ کے قریب افراد نے سائن اپ کیا ہے۔

یہ سسٹم ہر فرد کی ریٹنگ ہسٹری کو مدنظر رکھے گا اور یہ بھی دیکھے جائے گا کہ ان میں سے کتنے ایک دوسرے سے عدم اتفاق کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ میٹا نے 2016 میں فیکٹ چیکنگ پروگرام متعارف کرایا تھا تاکہ تھرڈ پارٹی چیکنگ سسٹم پر انحصار ختم کیا جاسکے۔

جنوری میں فیس بک پر ایک ویڈیو پوسٹ میں مارک زکربرگ نے کہا تھا کہ 'فیکٹ چیکرز سسٹم سیاسی تعصب پر مبنی تھا اور اس نے اعتماد پیدا کرنے کی بجائے اسے تباہ کیا'۔

انہوں نے کہا کہ پرانا سسٹم لوگوں کو آزادی سے اپنی رائے استعمال کرنے نہیں دیتا تھا اور انہیں متعدد آئیڈیاز کو ترک کرنا پڑا۔

تاہم انہوں نے نئی پالیسی کے حوالے سے ایک اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس کے نتیجے میں میٹا کے پلیٹ فارمز میں زیادہ نقصان دہ مواد پھیل سکتا ہے۔

یہ تبدیلی اس وقت کی گئی جب ڈونلڈ ٹرمپ دوسری بار امریکا کے صدر بن چکے ہیں۔

ماضی میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی پارٹی کے دیگر اراکین کی جانب سے اکثر مارک زکربرگ اور میٹا پر تنقید کی جاتی تھی کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دائیں بازو کے خیالات کو سنسر کے ذریعے دبایا جاتا ہے۔

مارک زکربرگ نے اپنی ویڈیو میں بتایا کہ مواد کی جانچ پڑتال کے لیے کام کرنے والے میٹا کے پیچیدہ سسٹمز اکثر غلطی سے عام مواد کو بھی پلیٹ فارم سے ہٹا دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس مقام پر پہنچ گئے ہیں جہاں یہ سسٹمز بہت زیادہ غلطیوں اور سنسرشپ کا باعث بن رہے ہیں۔

مگر ان کا کہنا تھا کہ نئے سسٹم کے بعد ہمارے لیے خراب مواد کو پکڑنا زیادہ مشکل ہوگا مگر اس سے معصوم افراد کی پوسٹس اور اکاؤنٹس کو تحفظ ملے گا جن کو ہم حادثاتی طور پر ڈیلیٹ کر دیتے ہیں۔

18 مارچ سے امریکا میں انگلش، اسپینش، چینی، ویتنامی، فرنچ اور پرتگیز زبانوں کی پوسٹس کے لیے نئے سسٹم کی آزمائش کی جائے گی اور بتدریج مزید زبانوں کا اضافہ کیا جائے گا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More