انڈیا کے زیرِانتظام کشمیر کے نوجوان لڑکے لڑکی کی لاشیں مظفرآباد میں دریا سے برآمد

اردو نیوز  |  Mar 21, 2025

پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں دریائے جہلم سے انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے دو شہریوں کی لاشیں ملی ہیں۔

مظفرآباد کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق رواں ہفتے کے دوران مقامی شہریوں کی نشان دہی پر دریا میں تیرتی دو لاشوں کا پتا چلا اور پھر دریائے جہلم سے یہ لاشیں ریسکیو کر لی گئیں۔

جمعرات کو مظفرآباد کے علاقے تھوری، لوئر چھتر میں دریا سے ایک لڑکی کی تشدد زدہ لاش ریسکیو کی گئی جس کی شناخت آسیہ بانو کے نام سے ہوئی ہے۔

اس سے قبل مظفرآباد کے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر واقع علاقے چناری سے بھی ہاتھ بندھی اور گلے میں پھندا لگی تشدد زدہ لاش دریا سے ملی تھی جس کی شناخت یاسر حسین کے نام سے ہوئی ہے۔

دریائے جہلم سے ملنے والی ان دونوں لاشوں کا تعلق انڈیا کے زیرِانتظام کشمیر کے علاقے اُڑی سے بتایا جاتا ہے۔

انڈیا کے زیرانتظام جموں کشمیر کے ندیم میر نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’رواں ماہ کی پانچ تاریخ کو اُڑی کے لال پُل سے ایک لڑکے اور لڑکی نے چھلانگ لگا دی تھی، جس کے بعد مقامی ریسکیو ٹیم نے انہیں ڈھونڈنے کی کوشش کی تاہم اسے کامیابی نہ ملی۔‘

خبر رساں ادارے ’کشمیر لائف‘ کے مطابق ’جمعرات کو یاسر حسین کی لاش ایل او سی پر واقع ’کامان‘ چیک پوسٹ کے قریب دریا میں دیکھی گئی تھی، جس کے بعد ریسکیو ٹیموں نے اس لاش کو دریا سے نکالنے کی کوشش کی لیکن پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے وہ ناکام رہیں۔‘

انڈیا کے زیرِانتظام کشمیر کی آسیہ بانو کی لاش لوئر چھتر سے ملی (فائل فوٹو: ہیومنز آف کشمیر)ریسکیو 1122 مظفرآباد کے مطابق ’دونوں لاشیں تشدد زدہ ہیں۔ چناری سے برآمد ہونے والی یاسر حسین کی لاش کے ہاتھ اور پاؤں بندھے ہوئے تھے جبکہ گلے میں پھندا لگا تھا۔‘

’لوئر چھتر مظفرآباد سے ملنے والی آسیہ بانو کی لاش بھی تشدد زدہ تھی، ان کے سر کے بال مونڈے ہوئے تھے جبکہ ناک بھی کٹی ہوئی تھی۔‘

سرکاری حکام کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا انڈیا کے زیرانتظام کشمیر سے ان لاشوں کی حوالگی کے لیے کسی قسم کا کوئی رابطہ کیا گیا ہے یا نہیں۔ 

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More