پاکستان میں قومی شاہراہوں اور موٹرویز کی دیکھ بھال کرنے والی قومی اتھارٹی این ایچ اے نے رواں سال ٹول ٹیکس میں دوسری بار اضافہ کر دیا ہے۔این ایچ اے کی ویب سائٹ پر جاری نوٹیفکیشن کے مطابق رواں مالی سال کے دوران ٹول ٹیکس میں یہ چوتھا اضافہ ہے، آخری بار یہ اضافہ یکم جنوری کو کیا گیا تھا۔نوٹیفکیشن کے مطابق چھوٹی گاڑیوں کے لیے ٹول چارجز 70 روپے، وینز کے لیے 150 روپے اور بسوں کے لیے 250 روپے ہوں گے۔شاہراہوں پر 2 اور 3 ایکسل ٹرک سے 300 روپے اور بڑے ٹرکوں سے 550 روپے ٹول ٹیکس وصول کیا جائے گا۔نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے موٹر ویز ایم 1، ایم 3، ایم 4، ایم 5، ایم 14 اور ای 35 پر بھی ٹول ٹیکس میں بھاری اضافہ کر دیا ہے۔اسلام آباد سے پشاور جانے والی ایم ون موٹر وے پر کار کا ٹول ٹیکس 500 سے بڑھا کر 550 روپے کر دیا گیا ہے۔لاہور سے عبدالحکیم جانے والی ایم تھری پر کار کے لیے ٹول ٹیکس 700 روپے سے بڑھا کر 800 روپے کر دیا گیا۔پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد اور ملتان جانے والی ایم فور پر کار کے لیے ٹول ٹیکس 950 روپے سے بڑھا کر 1050 روپے کر دیا گیا ہے۔ملتان سے سکھر جانے والی ایم فائیو پر کار کا ٹول ٹیکس 1100 روپے سے بڑھا کر 1200 روپے مقرر کر دیا گیا۔ڈی آئی خان تا ہکلہ موٹروے ایم 14 پر موٹر کار کا ٹول ٹیکس 600 روپے بڑھا کر 650 کر دیا گیا ہے۔حسن ابدال، حویلیاں، مانسہرہ ای 35 پر ٹول ٹیکس 250 روپے سے بڑھا کر 300 روپے موٹر کار کا ٹول ٹیکس مقرر کیا گیا۔ایم 1، ایم 3، ایم 4 ، ایم 5، ایم 14 اور ای 35 موٹر وے پر بڑی گاڑیوں کا ٹول ٹیکس 850 سے لے کر 5750 روپے تک کر دیا گیا۔