ماہر پلاسٹک اور میک اپ سرجری ڈاکٹر امبرین نے دعویٰ کیا ہے کہ اداکارہ نیلم منیر نے خوبرو اور جاذب نظر آنے کے لیے ان سے قدرے مہنگا اور نیا پروسیجر کروایا، جس وجہ سے وہ پہلے سے زیادہ پرکشش نظر آتی ہیں۔
ماضی میں نیلم منیر خود ڈاکٹر امبرین کے پوڈکاسٹ میں بھی شرکت کرکے ان سے مختلف پروسیجرز کروانے کا اعتراف کر چکی ہیں۔
تاہم حال ہی میں ڈاکٹر امبرین نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے نیلم منیر کی جانب سے کرائے گئے خوبصورتی کے پروسیجرز سے متعلق تفصیلات بتائیں۔
ماہر جلد اور پلاسٹک اینڈ میک اپ سرجن ڈاکٹر امبرین کے مطابق نیلم منیر کا رنگ قدرتی گورا ہے، وہ پہلے ہی خوبصورت ہیں، تاہم انہوں نے ان سے ایک قدرے نیا اور مہنگا پروسیجر کروایا۔
انہوں نے بتایا کہ نیلم منیر کو ’ایگزوزوم ٹریٹمنٹ‘ (exosome treatment) پسند ہے اور انہوں نے ان سے وہی کروایا، کیوں کہ مذکورہ پروسیجر کے بہت سارے اور بروقت فوائد ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر کے مطابق مذکورہ پروسیجر نوزائیدہ بچوں کی جانب سے عطیہ کردہ خون سے تیار ہونے والے انجکشنز اور ادویات سے ہوتا ہے، جس وجہ سے چہرہ خوبرو اور پرکشش دکھائی دینے لگتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مذکورہ پروسیجر کے تحت خاتون کو ایک سے 10 لاکھ ملی لیٹر کا انجکشن اور ادویات لگائی جاتی ہیں، جس سے چہرے میں رونق آجاتی ہے اور پروسیجر کروانے والی خاتون ہر وقت پرکشش اور جاذب نظر آتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ پروسیجر کے تین دن بعد ہی چہرے پر رونق آجاتی ہے اور یہ کہ ایسا سلسلہ تین ماہ تک چلتا ہے، اس کے بعد دوبارہ پروسیجر کروانا پڑتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر کوئی دعویٰ کرتا ہے کہ ان کے پروسیجر کا اثر ایک سال تک رہتا ہے تو وہ جھوٹ بول رہے ہوتے ہیں، کسی بھی میک اپ اینڈ پلاسٹک سرجری پروسیجر کا اثر تین ماہ سے زیادہ عرصے تک نہیں رہتا۔
ان کا کہنا تھا کہ نیلم منیر کو’ایگزوزوم ٹریٹمنٹ’ (exosome treatment) بہت پسند ہے، اس سے چہرہ جاذب نظر، پرکشش اور خوبصورت نوخیز بچوں کی طرح نظر آنے لگتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ مذکورہ پروسیجر کی فیس 94 ہزار روپے سے شروع ہوتی ہے اور اس کی فیس لاکھوں روپے تک ہوتی ہے۔