’چلو ۔۔۔‘، جب غیرملکی دیو آنند کو ٹیکسی ڈرائیور سمجھتے ہوئے گاڑی میں آ بیٹھا

اردو نیوز  |  Apr 11, 2025

بالی وڈ کے مشہور اداکار دیو آنند کے بارے میں مشہور تھا وہ کردار کو جاندار بنانے کے لیے کام کے ساتھ ساتھ گیٹ اپ میں بھی کوئی کسر نہیں چھوڑتے، اسی وجہ سے ایک بار ان کو غلطی سے وہی سمجھ لیا گیا جو وہ لگ رہے تھے۔

شوبز ویب سائٹ کوئی موئی کے مطابق دیو آنند کے قریبی دوست موہن چوڑی والا نے ’ممبئی مرر‘ سے بات کرتے ہوئے ایک دلچسپ واقعہ سنایا جب ان کو ایک غیرملکی نے نہ صرف اصلی ٹیکسی ڈرائیور سمجھ لیا بلکہ اندر بیٹھتے ہوئے ’فلاں مقام پر چلو‘ کی ہدایت بھی کر دی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ تاج محل ہوٹل کے قریب ممبئی کی ایک گلی میں فلم ’ٹیکسی ڈرائیور‘ کی شوٹنگ چل رہی تھی، جس میں دیو آنند مرکزی کردار ادا کر رہے تھے۔

سین کے مطابق انہوں نے ہوٹل کے سامنے سے شیلا رمانی کو اٹھانا تھا جو فلم میں کلب ڈانسر کا کردار ادا کر رہی تھیں۔

موہن چوڑی والا نے وہ وقت یاد کرتے ہوئے کہا کہ ’اچانک ایک غیرملکی، جو کہ کسی مغربی ملک کا لگ رہا ہے، کہیں سے آن نکلا اور سیدھا دیو آنند کے قریب جا کر انہیں دیکھتے ہوئے گاڑی میں بیٹھ گیا اور شہر کے کسی علاقے کا پتہ بتایا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ اس پر سب حیران رہ گئے۔ دیو آنند کو انہیں یہ سمجھانے میں کافی منٹ لگ گئے کہ وہ ٹیکسی ڈرائیور نہیں ہیں اور وہاں فلم کی شوٹنگ چل رہی ہے۔‘

ان کے مطابق ’بات سمجھ میں آنے غیرملکی نے فوری طور پر معذرت کی اور گاڑی سے اتر کر آگے بڑھ گیا۔‘

موہن کا یہ بھی یہ کہنا تھا کہ فلم ٹیکسی ڈرائیور کے پریمیئر کے موقع پر ٹیکسی ڈرائیوروں کی یونین کے اراکین کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا اور منروا تھیٹر کے باہر ٹیکسیاں ہی ٹیکسیاں دکھائی دے رہی تھیں۔

یہ فلم 1954 میں ریلیز ہوئی تھی جس کے ہدایت کار چیتن آنند تھے جبکہ اس میں دیو آنند کے علاوہ، کلپانہ کارتک، شیلا رامانی اور جانی واکر نے کام کیا تھا۔

دیو آنند بالی وڈ کا ایک نمایاں نام ہیں جنہوں نے تقریباً چھ دہائیوں تک سو سے زائد فلموں میں کام کیا۔ ان کو پدما بھوشن اور دادا صاحب پھالکے ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔

ان کی کچھ مشہور فلموں میں بازی، ٹیکسی ڈرائیور، سی آئی ڈی، گائیڈ، جیول تھیف اور بعض دوسری فلمیں شامل ہیں۔

ان کی آخری فلم ’چارج شیٹ‘ تھی جو 2011 میں ریلیز ہوئی۔ انہوں نے اس فلم کو ڈائریکٹ بھی کیا تھا۔ سینیئر اداکار اسی سال 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More