وہ سبزیاں اور پھل جن کے چھلکے پھینک کر آپ غلطی کر رہے ہیں

بی بی سی اردو  |  Apr 16, 2025

Getty Imagesکیلے کا چھلکا انتہائی مفید غذائی اجزا پر مشتمل ہوتا ہے

ہم اکثر بہت سی سبزیوں اور پھلوں کے چھلکوں کو یہ سوچ کر پھینک دیتے ہیں کہ یہ ہمارے کسی کام کے نہیں لیکن درحقیقت یہ چھلکے غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔

جیسے ہم کیلا کھاتے وقت بھی بیشتر اوقات اس کے چھلکے کو انتہائی لاپرواہی سے پھینک دیتے ہیں لیکن کیلے کا چھلکا اس کے اوسط وزن کا تقریباً ایک تہائی بنتا ہے اور یہ انتہائی مفید غذائی اجزا پر مشتمل ہوتا ہے۔

اسی طرح مالٹے کا 20 فیصد حصہ اس کے چھلکے پر مشتمل ہوتا ہے اور ایک تحقیق کے مطابق سنہ 2018 میں ڈیڑھ کروڑ ٹن مالٹے کا چھلکا ایسا تھا جسے استعمال میں نہیں لایا گیا۔

کیوی کا نو سے 13 فیصد حصہ اس کے چھلکے پر مشتمل ہوتا ہے جبک ایک انار میں دانوں اور چھلکے کی مقدار تقریباً برابر ہوتی ہے۔

عالمی سطح پر ہر برس تقریباً ایک تہائی خوراک ضائع ہو جاتی ہے جو 1.3 ارب ٹن بنتی ہے۔

فوڈ انڈسٹری میں اب اس بارے میں دلچسپی بڑھ رہی ہے کہ سبزیوں اور پھلوں کے چھلکے میں موجود غذائی اجزا کا بہتر انداز میں استعمال کیا جائے لیکن آپ اپنے گھر میں بھی ایسا کر سکتے ہیں۔

ان میں سے ایک طریقہ تو یہ ہے کہ آپ اپنے کچن میں ایسی چیزیں بنائیں یا وہ تراکیب اپنائیں جس میں کسی پھل یا سبزی کو پورے کا پورا استعمال کیا جا سکے۔

اس تحریر میں ہم روزمرہ زندگی میں استعمال ہونے والی کچھ سبزیوں اور پھلوں کے چھلکوں میں پائے جانے والی غدائیت کے بارے میں بات کریں گے اور یہ بھی جاننے کی کوشش کریں گے کہ ان کو کیسے قابل استعمال بنایا جا سکتا ہے۔

پیاز

پیاز ہمارے روزمرہ کے کھانوں میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی سبزی ہے لیکن اسے کاٹتے وقت آنکھوں میں آنے والے آنسوؤں کو صاف کرنے سے بھی پہلے ہم اس کے چھلکے کو کچرے کی ٹوکری میں پھینک دیتے ہیں۔

پیاز کے چھلکے میں ’فلیوونائڈز‘ نامی کیمیکل پائے جاتے ہیں جو اینٹی آکسیڈینٹ اور سوزش کم کرنے کی خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں۔

پیاز کو ابال کر ان ’فلیوونائڈز‘ کو نکالا جا سکتا ہے، جس سے ایک انتہائی گہرا رنگ پیدا ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ پیاز کے بیرونی چھلکے میں ٹیننز (وہ مالیکیول جو شراب کو خشک ذائقہ دیتے ہیں) پائے جاتے ہیں۔ جیسے ٹیننز کی وجہ سے شراب کے دھبوں کو صاف کرنا خاصا مشکل ہوتا ہے ویسے ہی پیاز میں موجود ٹیننز کاٹن اور لینن کے کپڑوں کے لیے ایک مؤثر رنگ بناتے ہیں۔

ہم آپ کو پیاز کے چھلکوں کا کارآمد بنانے کا ایک آسان طریقہ بتاتے ہیں۔

ایک کپڑا لیں، جیسے کے جراب اور اسے گرم پانی سے اچھی طرح دھو لیں۔

اس کے بعد ایک برتن میں پانی اور پیاز کے چھلکے رکھ کر درمیانی آنچ پر 15 منٹ تک ابالیں، یہاں تک کے پانی کا رنگ گہرا زرد ہو جائے۔

اس کے بعد اس پانی کو چولہے سے اتار لیں اور پیاز کے چھلکے ایک چمچ کی مدد سے علیحدہ کر دیں۔ اس پانی میں پھر کپڑے کا وہ ٹکڑا ڈالیں جو خشک ہو چکا ہو گا۔

پانی میں کپڑے کے ٹکڑے کو 30 منٹ سے ایک گھنٹے تک ڈھک کر رکھیں۔ اس کے بعد کپڑے کو نچوڑے بغیر کسی ٹھنڈی جگہ پر خشک ہونے دیں۔

اگر یہ زدر رنگ اتنا گہرا نہیں تو اس عمل کو اس وقت تک دہرائیں جب تک آپ مطلوبہ رنگ حاصل نہیں کر لیتے۔

مختلف قسم کے پیاز استعمال کر کے آپ پیلا اور سبز رنگ بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

انڈوں میں پائی جانے والی ’دماغ کی غذا‘ جس کے بارے میں آپ بہت کم جانتے ہیںتربوز جس میں ویاگرا کے فوائد بھی شامل ہیںہلدی، ادرک، کافی، لیموں: کیا چند مخصوص غذاؤں کا استعمال کر کے وزن کم کیا جا سکتا ہےکسٹرڈ پاؤڈر: مزیدار اور بے ضرر نظر آنے والا پاؤڈر جو بڑا دھماکہ کر سکتا ہےGetty Imagesادرک کا چھلکا فائبر اور وٹامنز کا بہترین ذریعہ ہےادرک

پیاز کے علاوہ ادرک بھی ہمارے روزمرہ کے کھانوں میں استعال ہوتا ہے اور اس کا چھلکا بھی انتہائی مفید ہوتا ہے۔ اس کا چھلکا فائبر اور وٹامنز کا ذریعہ ہے جس میں وٹامن سی، کیلشیئم، آئرن اور دیگر شامل ہیں۔

تو اگر آپ ادرک کے چھلکے کو ضائع نہیں کرتے تو آپ اسے کیسے استعمال کر سکتے ہیں؟

اس کا ایک طریقہ تو یہ ہے کہ آپ ادرک کو چھلکا اتارے بغیر کھانوں میں استعمال کریں تاہم آپ اس کے چھلکے کو کچھ اور طریقوں سے بھی کارآمد بنا سکتے ہیں۔

کوئی سوپ بناتے وقت اس میں ادرک کے چھلکے کو ڈال دیں لیکن سوپ پینے سے پہلے چھلکوں کو نکال دیں۔

آپ پانی میں ادرک کے چھلکے ڈال کر اسے ابال لیں اور اپنے فریج میں محفوظ کر لیں۔ بعد میں آپ اسے جوس، سموتھیز یا کاک ٹیل بناتے ہوئے استعمال کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ سبزی بناتے ہوئے بھی اس پانی کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ادرک کے چھلکے کو استعمال کرنے کا ایک اور طریقہ یہ ہے کہ آپ اسے اوون میں روسٹ کر لیں اور پھر اس کو پیس کر اس کا پاؤڈر تیار کر لیں۔ یہ پاؤڈر ادرک والی چائے جبکہ دیگر کھانوں اور بیکنگ میں بھی استعمال ہو سکتا ہے۔

Getty Imagesکچھ لوگوں کو انناس کھانا انتہائی مشکل لگتا ہے کیونکہ اس کا زیادہ تر حصہ ضائع ہی ہو جاتا ہےانناس

کچھ لوگوں کو انناس کھانا انتہائی مشکل لگتا ہے کیونکہ اس کا زیادہ تر حصہ ضائع ہی ہو جاتا ہے لیکن ہم اس کے چھلکوں سے آپ کو ایک مزیدار مشروب (جس میں تھوڑی الکوحل بھی شامل ہو گی) بنانا سکھائیں گے۔

اس کے لیے آپ کو ایک مرتبان میں ایک گیلن (3.8 لیٹر) پانی، ایک بڑا لچکدار بینڈ اور مرتبان کا منھ مکمل طور پر بند کرنے کے لیے کپڑا چاہیے ہو گا۔

ایک انناس لیں، اسے اچھی طرح دھو کر کاٹ لیں۔ پھر برتن میں پانی اور براؤن شوگر ڈال کر ہلکی آنچ پر اس وقت تک پکائیں جب تک کہ چینی تحلیل نہ ہو جائے۔

پھر اسے چولہے سے اتار کر تھوڑا سا ٹھنڈا ہونے دیں۔ اس کے بعد انناس کے گودے اور چھلکے کو مرتبان میں ڈال دیں اور پانی اور چینی کے محلول کو بھی مرتبان میں ڈال دیں، جب وہ ابھی تھوڑا گرم ہی ہو۔

پھر آپ مرتبان کا منھ کپڑے سے اچھی طرح بند کر دیں، اس کا مقصد یہ ہے کہ مرتبان میں ہوا تو جائے لیکن مکھیاں اندر داخل نہ ہو سکیں۔

اس کے بعد اس محلول کو 21 سے 25 ڈگری سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت میں رکھ دیں اور اسے 24 سے 36 گھنٹے کے بعد چیک کریں۔

اگر اس محلول کے اوپر سفید رنگ کی تہہ بن رہی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کا مشروب تیار ہو گیا ہے لیکن اگر آپ کو اس کا ذائقہ زیادہبہتر چاہیے تو اسے زیادہ دن کے لیے اس حالت میں رہنے دیں۔ تیار ہونے پر اس مشروب کو چھان کر فریج میں رکھیں اور استعمال کریں۔

اس عمل سے تیار ہونے والے مشروب میں عام طور پر تقریباً ایک فیصد سے کم الکوحل شامل ہوتی ہے لیکن آپ اس محلول کو جتنا لمبا عرصہ تیار ہونے کے لیے رکھیں گے، اس میں الکوحل کی مقدار اتنی ہی زیادہ ہو گی۔

سٹرابیری پاستہ اور دلیے کا پیزا: مصنوعی ذہانت کی مدد سے بنائے گئے کھانے کتنے لذیذ ہیں؟نوابوں کی پسندیدہ میٹھے چاولوں کی ڈش متنجن کا آغاز کیسے ہواکراچی کا مشہور ’پراٹھا رول‘ جس کا جنم ایک گاہک کی جلد بازی کے نتیجے میں ہواپھل اور سبزیاں چھلکوں سمیت کیوں کھانی چاہییں؟دالیں اور کچی سبزیاں صحت کے لیے کتنی فائدہ مند ہیںپھلوں اور سبزیوں کو زیادہ دیر تک کیسے محفوظ رکھا جا سکتا ہے؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More