یہ کہانی کسی سائنس فکشن فلم کی طرح لگتی ہے، مگر یہ مکمل حقیقت ہے۔ برطانیہ کی 32 سالہ لوسی آئزک اس وقت ماں بننے کے خواب دیکھ رہی تھیں جب اچانک انہیں ایسی خبر ملی جس نے سب کچھ بدل کر رکھ دیا۔ حمل کے بارہویں ہفتے میں، معمول کے اسکین کے دوران پتا چلا کہ لوسی کو رحم کا کینسر ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر وہ بچے کی پیدائش تک انتظار کرتیں، تو ان کی زندگی شدید خطرے میں پڑ سکتی تھی۔ لہٰذا بیسویں ہفتے پر، ڈاکٹروں نے ایک بے حد نازک فیصلہ لیا: لوسی کا رحم، جس میں ان کا بچہ رافٹی موجود تھا، جسم سے نکالا گیا تاکہ اس کے پیچھے موجود کینسر کا ٹیومر نکالا جا سکے۔
پانچ گھنٹے طویل اس پیچیدہ سرجری میں رحم کو ایک جراثیم سے پاک، نمکین پانی سے بھرے گرم پیک میں لپیٹا گیا، اور پورے عمل کے دوران بچے کی حالت پر کڑی نظر رکھی گئی — دھڑکن، درجہ حرارت، سب کچھ لمحہ بہ لمحہ چیک کیا جاتا رہا۔ ہر بیس منٹ بعد پیک کو تبدیل کیا جاتا تاکہ اندر کا ماحول گرم اور محفوظ رہے۔
اس انوکھے آپریشن کی قیادت ڈاکٹر ہومان سلیمانی نے کی، جن کے ساتھ 15 ماہرین پر مشتمل ایک ٹیم موجود تھی۔ سرجری کے بعد رحم کو دوبارہ جسم میں رکھا گیا، اور حمل دوبارہ اپنی قدرتی رفتار سے آگے بڑھا۔
بالآخر جنوری کے اختتام پر رافٹی بخیریت دنیا میں آیا — ایک ایسا بچہ جو ماں کے پیٹ سے نکل کر دوبارہ واپس گیا اور نئی زندگی کے ساتھ پیدا ہوا۔
یہ ایک ایسا واقعہ ہے جو نہ صرف میڈیکل سائنس کی حیرت انگیز کامیابی کو ظاہر کرتا ہے، بلکہ ماں اور بچے کے درمیان رشتے کی خوبصورتی کو بھی ایک نئے انداز میں بیان کرتا ہے۔