نہروں کے معاملے پر مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس 2 مئی کو طلب کرلیا گیا۔ 2 مئی کو ہونے والے 52ویں سی سی آئی اجلاس کی وزیر اعظم شہباز شریف صدارت کریں گے۔
اجلاس میں شرکت کے لیے چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا، وفاقی سیکریٹریز اور چیف سیکریٹریز کو دعوت دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ متنازع نہروں کے معاملے پر حکومت سندھ نے سی سی آئی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا اور گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں فیصلہ ہونے تک کوئی نئی نہر نہیں بنے گی، طے کیا ہے کہ سی سی آئی اجلاس 2 مئی بروز جمعہ بلایا جارہا ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے جنوبی پنجاب میں 12 لاکھ ایکڑ ’بنجر زمین‘ کو سیراب کرنے کے لیے 6 نہریں تیار کرنے کے لیے شروع کیے گئے 3.3 ارب ڈالر کے گرین پاکستان انیشی ایٹو (جی پی آئی) کی پیپلز پارٹی کے علاوہ کسانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے سخت مخالفت کی ہے۔
حکومت کی اہم اتحادی جماعت پاکستان پیپلزپارٹی سمیت سندھ کی قوم پرست و دیگر سیاسی جماعتوں اور وکلا برادری نے 6 نہریں نکالنے کے خلاف مسلسل احتجاج جاری رکھا ہے۔