ہراساں اور بلیک میلنگ وغیرہ جیسے واقعات موجودہ دور میں ہر معاشرے میں عام ہو چکے ہیں، شائد ہی کوئی ادارہ ہو جہاں یہ واقعات نہ ہونے کے برابر ہوں۔ ایسے واقعات کا شکار میل اور فی میل کوئی بھی ہو سکتا ہے اس کے پیچھے وجہ کچھ بھی ہو سکتی ہے۔ ابھرتے ہوئے نوجوان اداکار احمد رفیق نے انکشاف کیا ہے کہ شوبز انڈسٹری میں نہ صرف لڑکیوں بلکہ لڑکوں کے ساتھ بھی ہراسانی کے واقعات ہوتے ہیں اور انہیں بھی 19 سال کی عمر میں ہراساں کیا گیا۔
احمد رفیق نے حال ہی میں ساتھی اداکارہ حنا طارق کے ہمراہ ’فوچیا میگزین‘ سے گفتگو کی، جہاں انہوں نے شوبز انڈسٹری میں گروہ بندی اور لوگوں کو ہراساں کرنے پر کھل کر بات کی۔پروگرام کے دوران حنا طارق نے کہا کہ ان کے ساتھ کبھی ہراسانی کا واقعہ نہیں ہوا، البتہ انہوں نے بہت سارے لوگوں سے سن رکھا ہے کہ شوبز انڈسٹری میں ہراساںی ہوتی رہتی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ شوبز انڈسٹری میں لڑکیوں کے مقابلے لڑکوں کے ساتھ ہراسانی کے واقعات زیادہ ہوتے ہیں جب کہ لڑکیوں کے مقابلے لڑکوں کو زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے اور انہیں کیریئر بنانے میں بھی زیادہ وقت لگتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لڑکیاں جلد ہی شوبز میں اپنی جگہ بنا لیتی ہیں، جس مقام پر لڑکیاں دو سال میں پہنچ جاتی ہیں، اسی مقام پر پہنچنے کے لیے لڑکوں کو 10 سال لگتے ہیں۔ ان کی بات کے دوران ہی نوجوان اداکار احمد رفیق کا کہنا تھا کہ شوبز انڈسٹری میں گروہ بندی، پسند یا ناپسند سمیت ہراسانی بھی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی نیا اداکار ہراسانی جیسے واقعات کے خلاف اٹھ کھڑا ہوتا ہے تو ان کا کیریئر تباہ کر کردیا جاتا ہے، انہیں آگے بڑھنے نہیں دیا جاتا۔
ان کے مطابق نئے آنے والے اداکاروں کے پاس کوئی آپشن نہیں ہوتا، اگر وہ آواز بلند کرتے ہیں تو ان کا کیریئر ختم کردیا جاتا ہے، ان کے لیے کیریئر کے انتخاب یا پھرمسائل کو برداشت کرتے رہنے میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا مشکل ہوتا ہے۔ اسی بات پر انہوں نے کہا کہ وہ صرف سنی سنائی باتوں پر بات نہیں کر رہے بلکہ وہ خود بھی ہراسانی کا شکار بن چکے ہیں۔ احمد رفیق نے انکشاف کیا کہ چند سال قبل جب وہ شوبز میں بالکل نئے تھے اور ان کی عمر محض 19 سال تھی، تب انہیں ہراساں کیا گیا اور انہوں نے بہت بڑے ڈراما سیٹ پر ہراسگی برداشت کی۔
انہوں نے بتایا کہ ہراسانی کا واقعہ پیش آنے کے بعد چند دن تک وہ صدمے میں چلے گئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ اپنے ساتھ واقعہ پیش آنے کے بعد ہی انہوں نے سوچا کہ جن لڑکیوں کے ساتھ ایسا ہوتا ہوگا، ان کی ذہنی حالت کیا ہوتی ہوگی؟ وہ تو کھل کر بول بھی نہیں سکتیں؟ اگرچہ احمد رفیق نے خود کو ہراساں کرنے کا انکشاف کیا، تاہم انہوں نے اس متعلق کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی اور واضح نہیں کیا کہ انہیں کس نے کس طرح سے ہراساں کیا تھا؟