گرمیوں میں کھیرے کا رائتہ کیوں کھانا چاہیئے؟ جانیں اس لذیذ رائتے کو بنانے کا آسان طریقہ اور 5 زبردست فائدے

ہماری ویب  |  Apr 28, 2025

گرمیوں کی تپتی دوپہریں جب جسم اور دماغ کو تھکا دیتی ہیں، تو ایسی حالت میں ہلکی، ٹھنڈی اور تازگی بخش غذا کی ضرورت شدت سے محسوس ہوتی ہے۔ کھیرے کا رائتہ نہ صرف گرمی کی شدت کو کم کرنے کا بہترین ذریعہ ہے بلکہ یہ صحت کے لیے بھی بے شمار فوائد رکھتا ہے۔ کھیرے میں پانی کی مقدار زیادہ اور کیلوریز انتہائی کم ہوتی ہیں، اس لیے یہ گرمی کے موسم میں جسم کو اندر سے ٹھنڈا رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ دہی اور کھیرے کا امتزاج پیاس بجھانے کے ساتھ ساتھ جسم کو ضروری غذائیت بھی فراہم کرتا ہے۔

کھیرے کا رائتہ بنانے کا آسان طریقہ

کھیرے کا رائتہ بنانے کے لیے آپ کو صرف چند سادہ اجزاء کی ضرورت ہے۔ ایک درمیانے سائز کا کھیرے کو اچھی طرح دھو کر چھیل لیں اور باریک کدوکش کرلیں۔ پھر ایک کپ تازہ دہی کو اچھی طرح پھینٹیں۔ اب کدوکش کیا ہوا کھیرا، دہی میں شامل کریں۔ حسبِ ذائقہ نمک، کالی مرچ اور تھوڑی سی بھُنی ہوئی زیرہ پاؤڈر شامل کریں۔ اگر چاہیں تو تھوڑا سا پودینہ بھی باریک کاٹ کر شامل کر سکتے ہیں۔ تمام اجزاء کو اچھی طرح مکس کریں۔ لیجیے! ٹھنڈا، مزیدار اور توانائی بخش کھیرے کا رائتہ تیار ہے۔

1. جسمانی حرارت کو کم کرتا ہے:

کھیرے میں پانی کی وافر مقدار جسم کو ہائیڈریٹ رکھتی ہے اور دہی کی ٹھنڈی تاثیر گرمی سے پیدا ہونے والی جسمانی حرارت کو فوری طور پر کم کرتی ہے۔

2. ہاضمہ بہتر بناتا ہے:

رائتہ میں موجود پروبائیوٹکس (دہی کے فائدہ مند بیکٹیریا) معدے کی کارکردگی کو بہتر بناتے ہیں، جس سے کھانا جلدی ہضم ہوتا ہے اور معدے کی جلن میں کمی آتی ہے۔

3. جلد کو تروتازہ رکھتا ہے:

کھیرے میں موجود وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹس جلد کی نمی برقرار رکھتے ہیں اور گرمیوں میں پسینے سے ہونے والے جلدی مسائل کو کم کرتے ہیں۔

4. وزن کم کرنے میں مددگار:

کھیرے کا رائتہ کم کیلوریز اور زیادہ فائبر فراہم کرتا ہے، جو پیٹ کو زیادہ دیر بھرا رکھتا ہے اور غیر ضروری بھوک کو روکتا ہے، اس طرح وزن میں کمی میں مدد دیتا ہے۔

5. جسم میں نمکیات کا توازن برقرار رکھتا ہے:

گرمی میں پسینے کے ذریعے جسم سے نمکیات (الیکٹرولائٹس) خارج ہو جاتے ہیں، کھیرے کے رائتے میں شامل اجزاء جیسے نمک اور دہی جسم میں ان نمکیات کی کمی کو پورا کرتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More