لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں ایک بریگیڈیئر جنرل علی رمضان الریانی کو ان کے گھر میں گھس کر مسلح افراد نے قتل کردیا۔
اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قومی اتحاد کی حکومت کے سربراہ وزیراعظم عبدالحمید دبیبہ نے جنرل علی رمضان الریانی کے قتل کی مذمت کی ہے۔ دبیبہ نے ایک بیان میں گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں بریگیڈیئر جنرل علی رمضان الریانی کیلئے سوگوار ہوں، جو آج مجرموں کے ایک گروہ کیخلاف اپنے گھر کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہوگئے تھے۔
دارالحکومت کے جنوبی مضافات میں الخلہ ضلع میں ہونیوالے حملے کے محرکات کے بارے میں حکام نے ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ دبیبہ نے کہا کہ انہوں نے ملٹری پراسیکیوٹر کے دفتر کو حکم دیا ہے کہ وہ حقائق کا پتہ لگانے اور ذمہ داروں کی شناخت کیلئے "فوری اور جامع تحقیقات" شروع کرے۔
لیبیا کے خبر رساں ادارے الوسط کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ ریانی نے مرنے سے پہلے 3 حملہ آوروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ لیبیا 2011ء میں نیٹو کی حمایت یافتہ بغاوت کے بعد برسوں سے جاری تنازعات سے نکلنے کیلئے جدوجہد کررہا ہے، جس نے طاقتور معمر قذافی کا تختہ الٹ دیا تھا۔ یہ ملک مغرب میں دبیبہ کی حکومت اور مشرق میں طاقتور خلیفہ حفتر کی حمایت یافتہ حریف اتھارٹی کے درمیان تقسیم ہے۔