انڈیا کی مغربی ساحلی ریاست گوا کے ایک مندر میں بھگدڑ مچنے سے چھ افراد ہلاک جبکہ 55 زخمی ہو گئے ہیں۔ برطانوی خبر رساں ایجسنی روئٹرز کے مطابق بھگدڑ مچنے کا واقعہ جمعے کی رات شیرگاؤ گاؤں میں سالانہ شری لیرائی زترا تہوار کے دوران پیش آیا۔
گوا کے ریاستی دارالحکومت پنجم کے ایک پولیس افسر وی ایس چاڈونکر نے بتایا کہ ’عقیدت مند ایک مذہبی تقریب کا مشاہدہ کر رہے تھے کہ رسومات کی ادائیگی کے دوران لوگ جذباتی ہو گئے اور بھگدڑ مچ گئی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’چھ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور کم از کم آٹھ شدید زخمی ہوئے۔‘گوا کے وزیراعلیٰ پرمود ساونت نے ایک بیان میں کہا کہ وہ سنیچر کی صبح شیرگاؤ گاؤں کے لیرائی دیوی مندر میں ’المناک بھگدڑ‘ کے واقعے پر ’بہت غمزدہ‘ ہیں۔انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’ چھ افراد ہسپتال منتقل ہونے سے پہلے ہی ہلاک ہو چکے تھے۔‘گوا کے وزیراعلیٰ پرمود ساونت نے ہسپتال کا دورہ کیا اور کہا کہ ہلاک یا زخمی ہونے والوں کے لواحقین کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔گوا کے ریاستی وزیر صحت وشواجیت رانے نے کہا کہ ’80 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں۔‘انہوں نے بتایا کہ ’پانچ کی حالت نازک ہے اور وہ وینٹی لیٹر پر ہیں جبکہ دیگر کا علاج خصوصی طور پر بنائے گئے ایمرجنسی وارڈ میں کیا جا رہا ہے۔‘وزیراعظم نریندر مودی کے آفس نے ’ان افراد سے تعزیت کا اظہار کیا جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا۔‘اترپردیش کے پریاگ راج میں ہونے والے کمبھ میلے میں بھگدڑ مچنے سے کم سے کم 30 افراد ہلاک ہوئے تھے (فوٹو: گیٹی امیجز)انڈیا میں بڑے ہندو مذہبی اجتماعات کے دوران بھگدڑ کے واقعات معمول کے مطابق رپورٹ کیے جاتے ہیں۔رواں سال جنوری کے اواخر میں اترپردیش کے پریاگ راج میں ہونے والے کمبھ میلے میں بھگدڑ مچنے سے کم سے کم 30 افراد ہلاک ہوئے تھے۔چھ ہفتوں پر مشتمل یہ میلہ 13 جنوری کو پریاگ راج میں مہا کبھ کا میلے شروع ہوا تھا جس میں انڈیا اور دنیا بھر سے 40 کروڑ سے زیادہ عقیدت مندوں نے شرکت کی۔اس سے کچھ دن قبل ہی انڈین ریاست آندھرا پردیش میں ایک مذہبی اجتماع کے دوران بھگدڑ مچنے سے چھ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔گذشتہ سال جولائی میں اترپردیش میں ایک مذہبی تہوار کے دوران بھگدڑ مچنے سے 121 افراد ہلاک ہوئے تھے جو حالیہ برسوں میں سب سے زیادہ جان لیوا حادثات میں سے ایک ہے۔