ٹیکنالوجی کی دنیا میں مصنوعی ذہانت (AI) نے جہاں بے شمار آسانیاں پیدا کی ہیں، وہیں یہ سائبر جرائم کے نئے طریقوں کو بھی جنم دے رہی ہے۔ خاص طور پر جی میل استعمال کرنے والے صارفین کے لیے خطرے کی گھنٹی بج چکی ہے۔
گوگل نے اپنے صارفین کے لیے ایک انتباہ جاری کیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ جی میل اکاؤنٹس پر فشنگ حملوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ان حملوں کا مقصد صارفین کی ذاتی معلومات، بالخصوص لاگ ان تفصیلات چرا کر ان کے اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرنا ہے۔
سائبر سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ اے آئی کے باعث فشنگ حملے نہ صرف زیادہ ہوشیار ہو گئے ہیں بلکہ انہیں پہچاننا بھی ماضی کی نسبت کہیں زیادہ مشکل ہو گیا ہے۔ معروف سیکیورٹی کمپنی ’چیک پوائنٹ‘ کے مطابق گوگل اس وقت دنیا کی سب سے زیادہ متاثرہ ٹیکنالوجی کمپنی ہے، جس کے بعد مائیکروسافٹ دوسرے نمبر پر ہے۔
گوگل نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ وہ کبھی بھی صارفین کو ای میل یا فون کال کے ذریعے ان کے پاس ورڈ یا لاگ ان معلومات فراہم کرنے کے لیے نہیں کہے گا۔ ایسی کسی بھی کوشش کو فوری طور پر فراڈ تصور کیا جانا چاہیے۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ صارفین جلد از جلد اپنے جی میل اکاؤنٹس کو جدید سیکیورٹی فیچرز سے لیس کریں، جن میں "پاس کیز" شامل ہیں۔ یہ جدید نظام صارف کو فنگر پرنٹ، چہرے کی شناخت یا ڈیوائس لاک کے ذریعے لاگ ان ہونے کی سہولت دیتا ہے، جو روایتی پاس ورڈ سے کہیں زیادہ محفوظ سمجھا جاتا ہے۔
اگرچہ گوگل اب بھی پاس ورڈ کو بیک اپ آپشن کے طور پر رکھتا ہے، لیکن بڑھتے ہوئے AI خطرات کے پیش نظر ماہرین اور حتیٰ کہ ایف بی آئی نے بھی خبردار کیا ہے کہ پرانے سیکیورٹی طریقے اب مؤثر نہیں رہے۔