پاکستان کے دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ’انڈیا کی جانب سے مختلف مقامات پر بلااشتعال حملوں پر پاکستان نے انڈیا کے ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔‘
بدھ کو پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انڈیا کی جارحیت پاکستان کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی ہے۔
’اس طرح کے اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور بین ریاستی تعلقات کے قائم کردہ اُصولوں کے منافی ہیں۔‘
بیان کے مطابق ’پاکستان انڈیا کی دشمنی پر مبنی کارروائیوں کے بے بنیاد جواز کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔‘
دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ’انڈیا کو خبردار کیا گیا ہے کہ اس طرح کے غیرذمہ دارانہ رویے سے علاقائی امن و استحکام کو شدید خطرہ لاحق ہے۔‘
اس سے قبل دفتر خارجہ سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو انڈیا کی کھلی جارحیت اور اس کے بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے پیدا کردہ خطرے سے آگاہ کیا ہے۔ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی ہدایات پر اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے نے نیویارک میں سلامتی کونسل کو انڈیا کی کھلی جارحیت اور اس کے بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے پیدا کردہ خطرے سے آگاہ کیا۔سلامتی کونسل کو مطلع کیا گیا ہے کہ پاکستان اس جارحیت کا مناسب جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے، جو کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 میں درج اپنے حقِ دفاع کے تحت کسی بھی وقت اور جگہ دیا جا سکتا ہے۔