جنگی ماحول، یورپ کے بعد ایشیائی فضائی کمپنیوں کا بھی پاکستانی حدود سے گریز

اردو نیوز  |  May 07, 2025

انڈیا اور پاکستان کے درمیان  کشیدہ صورتحال کے بعد جہاں یورپی فضائی کمپنیوں نے پاکستانی فضائی حدود سے گریز کا اعلان کیا ہے وہیں اب کئی ایشیائی کمپنیوں نے بھی اپنی یورپ جانے والی پروازیں منسوخ کرنا یا متبادل اور طویل راستوں پر منتقل کرنا شروع کر دی ہیں۔

جس کی وجہ سے ہزاروں مسافروں کو تاخیر، پریشانی اور اضافی اخراجات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

پاکستان کے تین بڑے ہوائی اڈوں اسلام آباد، کراچی اور لاہور پر پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران غیر معمولی صورت حال دیکھنے میں آئی۔

اندرون و بیرون ملک جانے والی کئی پروازیں یا تو مکمل طور پر منسوخ کر دی گئیں یا تاخیر کا شکار ہوئیں۔ مسافروں کو پروازوں کی صورت حال کے بارے میں نہ تو بروقت اطلاع دی گئی اور نہ ہی کوئی واضح متبادل پیش کیا گیا، جس پر انہیں مشکلات کا سامنا رہا۔

کراچی ایئرپورٹ پر موجود کاروبار کی غرض سے یورپ جانے والے ایک مسافر محمد سلمان نے اردو نیوز سے گفتگو میں کہا  کہ ’ہم کئی دن سے تیاری کر رہے تھے، ویزہ، رہائش اور ملاقاتیں سب طے تھیں لیکن فضائی کمپنی نے روانگی سے صرف چند گھنٹے قبل اطلاع دی کہ پرواز منسوخ ہو گئی ہے۔‘

ان کے مطابق ’متبادل پرواز یا قیام کی کوئی پیشکش نہیں کی گئی۔ یہ صرف وقت کا نقصان نہیں بلکہ مالی اور ذہنی پریشانی بھی ہے۔‘

ایشیائی فضائی کمپنیوں کی حکمت عملیخبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کئی ایشیائی فضائی کمپنیوں نے بھی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر پاکستان کی فضائی حدود استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تائیوان کی ای وی اے ایئر نے تصدیق کی ہے کہ اس نے یورپ جانے والی پروازوں کے لیے متاثرہ فضائی حدود سے گریز کرتے ہوئے متبادل راستے اختیار کیے ہیں۔ ایک پرواز جو ویانا سے روانہ ہوئی تھی، راستے میں واپس موڑ دی گئی جبکہ تائی پے سے میلان جانے والی پرواز کو ویانا میں ایندھن بھرنے کے لیے اتارا گیا، جس کے بعد وہ اپنی منزل کی طرف روانہ ہوئی۔

کوریا کی کورین ایئر نے بدھ سے اپنے سیئول دبئی راستے کو تبدیل کرتے ہوئے جنوبی راستہ اختیار کیا ہے۔

جرمن فضائی کمپنی لفتھانزا نے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے سے گریز کا اعلان کیا ہے (فوٹو: روئٹرز)اب یہ پروازیں پاکستان کی بجائے میانمار، بنگلہ دیش اور بھارت کے ذریعے دبئی جائیں گی۔

تھائی ایئرویز نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ بدھ کی صبح سے یورپ اور جنوبی ایشیا کی تمام پروازوں کے راستے تبدیل کر رہی ہے۔ فضائی کمپنی کا کہنا ہے کہ ’یہ اقدام مسافروں کے تحفظ کے لیے کیا جا رہا ہے۔‘

اس سے قبل فرانس کی قومی فضائی کمپنی ایئر فرانس اور جرمنی کی لفتھانزا نے بھی پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے سے گریز کا اعلان کیا تھا۔ ایئر فرانس کے ترجمان نے سی این این کو بتایا کہ یہ فیصلہ ’پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کی وجہ سے کیا گیا ہے۔‘

اسی طرح قطر کی قومی فضائی کمپنی قطر ایئر ویز نے بھی اعلان کیا ہے کہ پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے کے باعث انہوں نے پاکستان کے لیے اپنی پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی ہیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ صورتحال کا باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے اور مسافروں اور عملے کے تحفظ کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے۔

گزرے چند گھنٹوں کے دوران پاکستان کے تین بڑے ہوائی اڈوں پر غیرمعمولی صورت حال دیکھنے میں آئی (فوٹو: فیس بک، کراچی ایئرپورٹ)’سارا بوجھ مسافروں پر پڑے گا‘فضائی اُمور کے ماہر طارق ابوالحسن کے مطابق پاک انڈیا کشیدگی کا دائرہ اب بین الاقوامی سطح پر پھیل چکا ہے۔متعدد فضائی کمپنیاں پاکستان کی فضائی حدود سے گریز کر رہی ہیں، جس کے نتیجے میں ان پروازوں کے راستے لمبے ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فضائی کمپنیاں یہ اضافی لاگت براہ راست مسافروں پر منتقل کریں گی، جس سے پہلے سے مہنگے فضائی سفر کی لاگت مزید بڑھ گئی ہے۔اگر صورت حال زیادہ دیر برقرار رہی تو عالمی فضائی کمپنیوں کے نظام الاوقات، مالیات اور آپریشنز پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More