پاکستان کی جانب سے مار گرائے جانے والے انڈین ’ہیروپ ڈرونز‘ کس قدر مہلک ہو سکتے ہیں؟

اردو نیوز  |  May 08, 2025

پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ افواجِ پاکستان نے ہارڈ کِل (ہتھیاروں) اور سافٹ کِل (تکنیکی) صلاحیتوں کے ذریعے اب تک انڈیا کے 25 اسرائیلی ساختہ ہیروپ ڈرونز کو مار گرایا گیا ہے۔

جمعرات کو آئی ایس پی آر نے جاری بیان میں کہا کہ پاکستان کے مختلف علاقوں سے اسرائیلی ساختہ ہیروپ ڈرونز کا ملبہ اٹھایا جا رہا ہے۔

اس سے قبل پاکستان فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے نیوز بریفنگ میں تصدیق کی تھی کہ انڈیا کی جانب سے 7 اور 8 مئی کی درمیانی شب بھی فضائی حدود کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری رہا اور اس مرتبہ انڈیا نے ڈرون کا استعمال کیا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ انڈیا نے ہیروپ ڈرون استعمال کیا ہے جو اسرائیلی ساخت کا ہے۔

 لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے بتایا کہ مار گرائے جانے والے ایک ہیروپ ڈرون نے لاہور میں ایک ملٹری انسٹالیشن کو ٹارگٹ کیا جس میں چار افسران معمولی زخمی ہوئے ہیں جبکہ ساز و سامان کو بھی کچھ حد تک نقصان پہنچا ہے۔

لاہور میں جمعرات کی صبح والٹن کا علاقہ تین دھماکوں سے گونج اٹھا تھا جس کے بعد عین شاہدین نے ایک ڈرون کو بھی فضا سے گرتے دیکھا اور اس دوران ایمرجنسی سائرن گونج رہے تھے۔

اسرائیلی ساختہ ہیروپ ڈرون کس قدر مہلک ہے؟

ہیروپ یا اے آئی اے ہیروپ ایک اسرائیلی ڈرون ہے جو اسرائیل ایروسپیس انڈسٹریز کا تیار کردا مہلک ڈرون ہے۔ یہ بیک وقت میزائل بھی ہے اور بغیر انسان کے اڑنے والی مشین بھی۔

دفاعی تجزیہ کار اکرام سہگل نے بتایا کہ اسرائیل میں تیار ہونے والے یہ ڈرون 2019 سے انڈیا کے پاس ہے۔

’یہ کئی گھنٹوں تک اونچی اُڑان کے ساتھ فضا میں رہ سکتا ہے۔ عام طور پر یہ 6 سے 7 گھنٹے بھی گزار سکتا ہے جبکہ اس کو پیچھے سے انسانی مدد سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔ اور اس کی رینج 200 کلومیٹر تک ہے۔‘

دنیا کے پانچ ممالک کے پاس ہیروپ ڈرون ٹیکنالوجی موجود ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

اس ڈرون کو خود کش ڈرون بھی کہا جاتا ہے جو اپنے ٹارگٹ پر پہنچ کر اسے لاک کر کے ایک چھوٹے میزائل کی مانند اپنے ٹارگٹ کو ہِٹ کرتا ہے اور تباہ ہو جاتا ہے۔ اس کے اندر صلاحیت ہوتی ہے کہ یہ کئی گھنٹے اپنے ٹارگٹ کا انتظار بھی کر سکتا ہے۔

ابھی تک یہ واضحح نہیں کہ ایک درج ڈرونز جو انڈیا سے پاکستان میں آئے ہیں ان میں سے ہیروپ ڈرون کتنے تھے تاہم پاکستان نے الزام عائد کیا ہے کہ انڈیا نے ہیروپ ڈرون استعمال کیے ہیں۔ اس کی لمبائی 8 فٹ تک ہوتی ہے جبکہ یہ 15 ہزار فٹ تک فضا سے نگرانی کر سکتا ہے۔

اس وقت دنیا کے پانچ ممالک کے پاس یہ ڈرون ٹیکنالوجی موجود ہے جن میں اسرائیل، انڈیا، آزربائیجان، نیدرلیںڈ اور مراکش شامل ہیں۔ انڈیا نے سال 2009 میں ایک کروڑ ڈالر کی لاگت سے دس ہیروپ ڈرون مزائیل سسٹم کو اپنے دفاعی نظام کا حصہ بنایا تھا۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More