تلنگانہ کے محبوب آباد میں نئی زندگی کے آغاز کا جشن ابھی مکمل بھی نہ ہوا تھا کہ موت کا سایہ خوشیوں کو نگل گیا۔ شادی کے بعد ابھی دن بھی پورا نہ ہوا تھا کہ 25 سالہ نریش، کرنٹ لگنے سے اپنی زندگی ہار بیٹھا۔ یہ افسوسناک واقعہ کوڈیپنجولا ٹھنڈا کے علاقے میں پیش آیا جہاں نریش نے شادی کی استقبالیہ تقریب سے پہلے گھر کے کاموں میں مصروف ہوتے ہوئے پانی کی موٹر آن کی، لیکن وہی لمحہ اس کی آخری سانس بن گیا۔
اہل خانہ کے مطابق، نریش اور اس کی نئی دلہن پریا شادی کے اگلے روز رشتہ داروں کے لیے ایک تقریب کی تیاری کر رہے تھے۔ مہمانوں سے گھر بھرا ہوا تھا، ہنسی خوشی کی فضا قائم تھی، مگر اچانک ایک چیخ نے سب کچھ بدل دیا۔ نریش کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا، لیکن ڈاکٹرز کے مطابق وہ موقع پر ہی دم توڑ چکا تھا۔ اس المناک موت نے نہ صرف دلہن کو گہرا صدمہ پہنچایا بلکہ پورے خاندان کو غم کی اندھیری وادی میں دھکیل دیا۔
پولیس نے واقعے کی ابتدائی رپورٹ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ کرنٹ لگنے کا سبب محض اتفاق تھا یا کوئی لاپروائی اس کا باعث بنی۔ دوسری جانب، معاشرے میں اس واقعے نے ایک گہرا اثر چھوڑا ہے، جہاں خوشیوں کا دن یوں غم میں بدل گیا۔
اسی طرح، اتر پردیش کے گاؤں بنجاریا میں بھی ایک نوبیاہتا جوڑا المناک انجام کا شکار ہوا۔ انکت نامی نوجوان کی شادی 30 اپریل کو سودھا سے ہوئی تھی، اور وہ یکم مئی کو اپنی دلہن کے ساتھ سسرال پہنچا۔ شام کو انکت اچانک گھر سے باہر نکلا اور پھر واپس نہ آیا۔ اہل خانہ نے پوری رات اسے تلاش کیا، مگر وہ کہیں نہیں ملا۔ اگلی صبح، اس کی لاش گاؤں کے باہر ملی، جس نے نئی نویلی دلہن اور اہل خانہ کو شدید صدمے میں مبتلا کر دیا۔
یہ دونوں واقعات خوشیوں کی دہلیز پر دکھ کی ایسی دستک ہیں جنہوں نے زندگی کی ناپائیداری کو پھر سے یاد دلا دیا۔ شادی، جو نئے آغاز کی علامت سمجھی جاتی ہے، ان واقعات میں المیے کی علامت بن گئی۔