امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی اور امریکی شہریوں اور فوجیوں پر حملوں سے باز رہنے کی تلقین کی۔ صدر ٹرمپ نے ایران کو کھلے الفاظ میں وارننگ دیتے ہوئے کہا ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے سے پہلے ایران سرینڈر کر دے۔
ہم ایرانی سپریم لیڈر کو نشانہ بنا سکتے ہیں ، ہمیں سب کچھ معلوم ہے ، لیکن ایسا نہیں کرنا چاہتے ، تہران ذمہ داری کا مظاہرے دکھائے ، مذاکرات کی میز پر واپس آئے۔
امریکا ثالث کا کرادر نبھانے کے بجائے کشیدگی کو مزید ہوا دینے لگا۔ امریکا کی متنازعہ پالیسی سے دہشت گرد اسرائیل آپے سے باہر ہونے لگی۔
صدر ٹرمپ کے غیر ذمہ دارانہ بیانات سے مشرق وسطیٰ کے حالات مزید سنگین ہو گئے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری اپنے بیان میں ایران سے غیر مشروط سرینڈر کرنے کا مطالبہ کیا ، کہا ایران کے آسمانوں کا مکمل کنٹرول ہمارے پاس ہے۔
پتا ہے ایرانی سپریم لیڈر کہاں ہیں لیکن ابھی نشانہ نہیں بنانا چاہتے۔ یہ بھی نہیں چاہتے نہتے شہریوں یا امریکی فوجیوں پر میزائل حملے کیے جائیں۔
اس سے قبل امریکی صدر نے اپنے ایک اور بیان میں ایرانی عوام کو تہران خالی کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تہران کو مذاکرات میں دوبارہ شامل ہونا ہو گا، اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔
کینیڈاسے واشنگٹن واپسی پر میڈیا سے گفتگو میں ٹرمپ نے کہا کہ ایران نے امریکی مفادات کو نشانہ بنایا تو ہم بہت سخت جواب دیں گے، ایران کے جوہری پروگرام کا حقیقی خاتمہ چا ہتا ہوں۔
جنگ بندی سے بہتر حل کی تلاش میں ہوں۔
امریکا کے متنازع بیان پر چین کا ردعمل:
امریکی صدر ٹرمپ کی ایران کو دھمکی ، چین کا ردعمل سامنے آگیا۔ چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھی ہے۔
دوسرے ممالک کی خود مختاری، سلامتی اور سالمیت کی خلاف ورزی کے اقدامات کی مخالفت کرتے ہیں، دوسری جانب چین اور جنوبی کوریا نے تہران اور تل ابیب سے اپنے شہریوں نکلنے کا حکم بھی دے دیا۔ امریکا نے ایران اسرائیل کشیدگی کے تناظر میں اہم فوجی سازوسامان اور افرادی مشرق وسطیٰ روانہ کر دیے۔
ایندھن بھرنے والے فوجی طیارے مشرق وسطیٰ پہنچ چکے ہیں، جب کہ ایک طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس نمٹز پہلے ہی روانہ کیا جاچکا ہے۔ یوایس ایس نمٹز بحری بیڑے میں ساٹھ جنگی طیارے اور تقریباً پانچ ہزار اہلکار تعینات کیے جا سکتے ہیں۔
مزید اکتیس سے زائد ملٹری ٹینکر طیارے گزشتہ اتوار امریکا سے روانہ ہوئے، جنہوں نے جرمنی، برطانیہ، یونان، اسٹونیا جیسے ممالک میں لینڈنگ کی۔دوسری جانب چین نے اسرائیل سے اپنے شہریوں کو فوری انخلا کی ہدایت کردی ، چین میں اسرائیلی سفارتخانے نے خبردار کیا کہ چینی شہری زمینی بارڈرکراسنگ کے ذریعے اسرائیل سے جلد نکل جائیں۔سکیورٹی صورتحال تشویشناک ہے لہٰذا چینی شہری اردن کی طرف نکل جائیں۔ادھرجنوبی کوریا نے بھی اپنے شہریوں سے ایران چھوڑنے کی اپیل کی ہے،جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ایران کے تمام خطوں میں رہنے والے جنوبی کوریائی باشندوں کو جلد از جلد ملک چھوڑ دینا چاہیے۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس سطح کی تیاری خطے میں امریکا کی اسٹریٹجک پوزیشن کو واضح طور پر مضبوط کرتی ہے اور ممکنہ طورپرمشرق وسطی ٰ میں کشیدگی بڑھنے کا امکان ہے