پیغام رسانی کی مشہور ایپ واٹس ایپ نے ایران میں اس کے خلاف چلائی جانے والی مہم پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
یہ ردعمل اُس وقت سامنے آیا جب ایرانی سرکاری ٹی وی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ واٹس ایپ کو اپنے موبائل فونز سے ڈیلیٹ کر دیں۔
ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ واٹس ایپ صارفین کا ذاتی ڈیٹا جمع کر کے اسرائیل کو فراہم کرتا ہے۔
واٹس ایپ، جو کہ میٹا (Meta) کی ملکیت ہے، نے ایک بیان میں کہا: "ہمیں ان جھوٹے الزامات پر گہری تشویش ہے۔
ہمیں ڈر ہے کہ کہیں یہ الزامات ہمارے سروس کو بلاک کرنے کے بہانے نہ بن جائیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب لوگ ایک دوسرے سے جڑنے کے لیے اس ایپ پر انحصار کر رہے ہیں۔"
کمپنی نے مزید واضح کیا: "ہم صارفین کی مخصوص لوکیشن ٹریک نہیں کرتے، نہ ہی ہم یہ ریکارڈ رکھتے ہیں کہ کون کس سے بات کر رہا ہے، اور نہ ہی ہم لوگوں کے ذاتی پیغامات کو پڑھتے ہیں۔"
واٹس ایپ نے زور دے کر کہا کہ: "ہم کسی بھی حکومت کو **بلک ڈیٹا فراہم نہیں کرتے۔"
یاد رہے کہ واٹس ایپ اپنی اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کی خصوصیت کے لیے جانا جاتا ہے۔
جس کا مطلب ہے کہ صارفین کے پیغامات کسی تیسری پارٹی کے لیے قابلِ رسائی نہیں ہوتے، حتیٰ کہ واٹس ایپ خود بھی انہیں نہیں پڑھ سکتا۔