"امل اور سمیر کا رشتہ دیکھ کر دل بھر آیا، بھائی بہن ایسے ہی ہونے چاہییں۔"
"ہر لڑکی کو سمیر جیسے بھائی کی ضرورت ہے۔"
"یہ سین معمول بننا چاہیے، لڑکی کا اپنے بھائی سے دل کی بات کہنا کوئی غلط بات نہیں۔"
“جہاں غیرت کے نام پر قتل ہوتے ہوں وہاں سمیر جیسے بھائی مثالی ہیں“
ڈرامہ ’پرورش‘ کی 22ویں قسط نے ناظرین کے دلوں کو چھو لیا ہے۔ اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر ہونے والا یہ منفرد ڈرامہ نہ صرف والدین کی تربیت کے پہلوؤں کو اجاگر کرتا ہے بلکہ نئی نسل کے ذہنی و معاشرتی چیلنجز کو بھی حقیقت کے قریب انداز میں پیش کر رہا ہے۔ لیکن اس بار جو بات ناظرین کے دل کو لگی، وہ تھی امل اور سمیر کا جذباتی مکالمہ، جس نے بھائی بہن کے رشتے کی ایک خوبصورت، سادہ مگر غیر معمولی جھلک دکھا دی۔
قسط میں امل نے سمیر کو بتایا کہ وہ ایک لڑکے کو پسند کرتی ہے، لیکن یہ یک طرفہ محبت ہے۔ حیرت انگیز طور پر، سمیر نے نا تو غصے کا اظہار کیا، نا ہی طنز کیا بلکہ وہ بہن کے درد میں اس کا ساتھ دیتا دکھائی دیا۔ یہ منظر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو چکا ہے، اور ہر طرف اس کی تعریف ہو رہی ہے۔
یہ سین صرف ایک مکالمہ نہیں تھا، بلکہ وہ خاموش پیغام تھا جو ہمارے معاشرے میں اکثر غائب ہوتا ہے کہ بھائی بہن کے درمیان اعتماد، محبت اور غیر مشروط حمایت کا رشتہ ہونا چاہیے، نا کہ خوف یا جبر کا۔ سمیر نے ثابت کر دیا کہ ایک بھائی صرف محافظ نہیں، ایک ہمدرد دوست بھی ہو سکتا ہے۔
ناظرین نے اس سین کو "ڈرامہ کا سب سے سچا اور ضروری لمحہ" قرار دیا ہے۔ یہ ایک ایسی تبدیلی ہے جو ٹی وی اسکرین سے نکل کر سماج میں روشنی پھیلانے کی طاقت رکھتی ہے۔ ’پرورش‘ کا یہ انداز، جہاں حقیقت کو بغیر نمائش کے بیان کیا جاتا ہے، اُسے دوسرے عام ڈراموں سے مختلف بناتا ہے۔
ڈرامہ اب ایک بڑے موڑ پر پہنچ چکا ہے، جہاں ولی اپنا گھر چھوڑ چکا ہے، مایا اپنی خودی کی جنگ لڑ رہی ہے، اور امل اپنی زندگی کے ایک نازک مقام پر کھڑی ہے لیکن ان سب میں جو رشتہ سب سے زیادہ طاقتور دکھائی دیتا ہے، وہ ہے امل اور سمیر کا مان بھرا بندھن۔
اگر آپ نے یہ قسط نہیں دیکھی، تو شاید آپ ایک اہم معاشرتی پیغام سے محروم رہ گئے ہوں — ایک ایسا پیغام جو گھروں میں بھائی بہن کے رشتے کو نئے معنی دے سکتا ہے۔