’’اگر اب کسی نے مجھ پر ذاتی تبصرہ کیا تو میں عدالت لے کر جاؤں گی… ایک نہیں، تین تین مقدمے کرونگی… اور سالوں تک کورٹ آنا پڑے گا!‘‘
’’جب تمیز گھر سے نہ سکھائی جائے، یا شہرت کے لالچ میں اخلاقیات بیچ دی جائیں، تو پھر میں آپ کو بتا دوں کہ میں خاموش نہیں بیٹھوں گی۔ کریمنل ڈیفیمیشن، سول ڈیفیمیشن اور پیکا قوانین کے تحت کارروائی ہوگی۔ یہ میری آخری وارننگ ہے، اب حد ہو چکی ہے۔‘‘
پاکستانی مارننگ شوز کی دنیا میں مقبولیت حاصل کرنے والی نادیہ خان اب ایک نئے تنازع میں گھر گئی ہیں۔ اپنے شو ’کیا ڈرامہ ہے‘ میں ڈراموں کی کہانیوں، اداکاروں کی کارکردگی اور اسٹائل پر تبصرہ کرنے والی نادیہ اب خود فنکاروں کے سخت ردِعمل کا سامنا کر رہی ہیں۔
جہاں ماضی میں فیصل قریشی، ثروت گیلانی اور بہروز سبزواری جیسے معروف فنکار ان پر تنقید کر چکے ہیں، وہیں حال ہی میں سینئر اداکارہ صبا فیصل نے بھی نادیہ اور ان کی ساتھی میزبانوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔ صبا کی تنقیدی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر مزید گرما گرمی پیدا کر دی جبکہ ثروت گیلانی نے تو نادیہ کو محلے میں لڑائی کرنے والی عورت نہ بننے کا مشورہ ہی دے ڈالا۔
اس ردِعمل کا جواب دیتے ہوئے نادیہ خان نے آخرکار خاموشی توڑ دی اور ایک دوٹوک ویڈیو پیغام جاری کر کے سب کو خبردار کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی نے آئندہ ان کی ذات پر حملہ کیا یا غیر اخلاقی تبصرہ کیا تو وہ براہِ راست قانونی چارہ جوئی کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ نہ صرف کریمنل ڈیفیمیشن کا کیس دائر کیا جائے گا بلکہ سول ڈیفیمیشن اور سوشل میڈیا قوانین (پیکا) کے تحت بھی کارروائی ہو گی، اور جواب دہ افراد کو سالوں تک عدالتوں میں پیش ہونا پڑے گا۔
ان کے اس اعلان پر انٹرنیٹ پر رائے دو حصوں میں بٹ گئی ہے۔ کچھ افراد نادیہ کے اس اقدام کو درست قرار دے رہے ہیں اور کہتے ہیں کہ شوبز میں ذاتیات پر حملہ ناقابلِ قبول ہے۔ لیکن دوسرا گروپ نادیہ کو تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے کہ جو خود دوسروں پر تبصرے کرتی ہیں، وہ خود پر بات آنے پر برداشت کیوں نہیں کرتیں؟
نادیہ خان کا یہ سخت پیغام شوبز دنیا میں ایک نئی بحث کو جنم دے چکا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا فنکار اب مزید جواب دیں گے یا نادیہ واقعی قانونی راستہ اپنائیں گی۔ ایک بات واضح ہے: معاملہ اب صرف تنقید تک محدود نہیں رہا، بات عدالت کی دہلیز تک پہنچ گئی ہے۔