لاہور کے علاقے شاہدرہ میں تیز رفتار لگژری گاڑی کی زد میں آ کر ایک شخص جان کی بازی ہار گیا جبکہ دو زخمی ہوگئے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ یہ مہنگی گاڑی کوئی تربیت یافتہ ڈرائیور نہیں بلکہ ایک 14 سالہ بچہ چلا رہا تھا، جس کی لاپرواہی نے ایک خاندان کو ماتم میں ڈال دیا۔
تازہ ترین رپورٹ کے مطابق یہ انکشاف ہوا ہے کہ کم عمر لڑکا حاشر نہ تو گاڑی کا مالک تھا اور نہ ہی اس نے کسی قریبی رشتہ دار سے گاڑی لی تھی۔ وہ دراصل اپنی نانی کے گھر میں رہتا تھا اور بغیر اجازت، چپکے سے مالک مکان کی گاڑی لے کر نکل گیا۔ حیرت انگیز طور پر یہ گاڑی مالک مکان خرم کو ایک میڈیسن کمپنی نے دی ہوئی تھی، جس میں وہ منیجر کے طور پر کام کرتے ہیں۔
واقعے کے وقت خرم اپنی بیوی کے ساتھ قریبی رشتہ دار کے ہاں گئے ہوئے تھے اور گاڑی گھر میں کھڑی تھی۔ جب وہ واپس لوٹے اور گاڑی غائب پائی، تو فوراً 15 پر اطلاع دی کہ ان کی گاڑی چوری ہوگئی ہے۔
پولیس کے مطابق، گاڑی کے اصل مالک کو بھی اب تفتیش میں شامل کیا جا رہا ہے تاکہ یہ جانچا جا سکے کہ گاڑی تک بچے کی رسائی کیسے ممکن ہوئی۔
حادثے کی دو الگ سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی سامنے آ چکی ہیں۔ واقعے نے سوشل میڈیا پر بھی غصے اور افسوس کی لہر دوڑا دی ہے، جہاں صارفین نہ صرف بچے کے عمل کو غیرذمہ دارانہ قرار دے رہے ہیں بلکہ والدین، سرپرستوں اور نظام قانون پر بھی سوالات اٹھا رہے ہیں۔