باؤنڈری پر ایک غلط قدم سے پانچ وکٹوں تک: محمد سراج کے ’شیردل‘ سپیلز اور انڈیا کی اوول میں تاریخی فتح کی کہانی

بی بی سی اردو  |  Aug 04, 2025

Getty Images

محمد سراج تماشائیوں کی جانب دیکھتے ہوئے اپنا چہرہ اپنے ہاتھ سے چھپا چکے تھے اور ان سے کچھ دور کھڑے واشنگٹن سندر کے ہاتھ ان کے سر پر تھے۔

گیند اب بھی سراج کے ہاتھ میں تھی لیکن آغاز میں صرف وہ اور ان کے قریب موجود تماشائی ہی یہ جان پائے تھے کہ وہ باؤنڈری لائن عبور کر چکے ہیں۔

سراج نے ایک طویل سپیل کے بعد کچھ دیر کی بریک لے کر ایک گیند قبل ہی میدان میں قدم رکھا تھا اور ہیری بروک کی پُل شاٹ سیدھی ہاتھوں میں آ چکی تھی۔۔۔ لیکن پھر ان کا باؤنڈری لائن سے ٹکرانے والا ایک غلط قدم 19 رنز پر کھیلنے والے ہیری بروک کو کریز پر ایک نئی زندگی دینے کا باعث بن گیا۔

سراج جیسے ہی گیند واپس پھینکنے کے لیے مڑے، ان کے چہرے کے تاثرات تمام کہانی بتا رہے تھے۔

وہ اب تک انگلینڈ کے خلاف انڈیا کی اس پانچ روزہ سیریز میں وہ واحد بولر تھے جنھیں آرام نہ دیا گیا ہو، یا جو زخمی نہ ہوئے ہوں۔۔۔ کچھ موقعوں پر انھوں نے تن تنہا ہی اپنی ٹیم کو پار لگانے کا بیڑا اٹھایا تھا اور اس میچ کی پہلی اننگز میں وہ چار وکٹیں بھی حاصل کر چکے تھے۔

ایشیائی ٹیمیں عموماً جب بھی انگلینڈ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کا دورہ کرتی ہیں تو ایسا ہی ایک ڈراپ کیچ سیریز میں شکست کی ہیڈلائن بن جاتا ہے۔

جیسے جیسے چوتھا دن گزرتا گیا، سراج کا ڈراپ کیچ مزید مہنگا ثابت ہونے لگا اور انڈیا کی گذشتہ تمام غلطیاں بھلا کر انڈین مداح سراج کی غلطی پر افسوس کرنے لگے۔ ہیری بروک نے تیز رفتاری سے سکور کو آگے بڑھایا اور صرف 98 گیندوں پر 111 رنز بنا کر انگلینڈ کو وننگ پوزیشن پر لا کھڑا کیا۔

تاہم گذشتہ کئی ایشیائی ٹیموں کے بولرز کے برعکس سراج نے ہار نہیں مانی۔ وہ ایک کے بعد ایک سپیل کرواتے رہے، کئی بار بدقسمت رہے اور پھر جب پراسد کرشنا کے عمدہ سپیل کی صورت میں انڈیا کو چوتھے روز اہم بریک تھرو ملے، تو انڈیا کی امید ایک بار پھر بندھ گئی۔

Getty Images

https://twitter.com/englandcricket/status/1951975615332057122

374 رنز کے ہدف کا تعاقب کرنے والی انگلش بیٹنگ کو پانچویں روز کے آغاز پر صرف 35 رنز درکار تھے اور انڈیا کو چار وکٹیں۔

محمد سراج میچ کے بعد بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ 'جب میں صبح سو کر اُٹھا تو میں نے اپنے آپ سے کہا کہ میں یہ کر سکتا ہوں۔ پھر میں نے گوگل سے ایک تصویر ڈاؤن لوڈ کی جس پر 'یقین' درج تھا۔'

اور صبح آتے ہی جس یقین سے وہ بولنگ کرتے دکھائی دیے، کسی بھی لمحے ایسا محسوس نہیں ہوا کہ وہ پانچ ٹیسٹ کھیل کر سینکڑوں اوورز کروا چکے ہیں۔

انھوں نے پہلے وکٹ کیپر جیمی سمتھ کی انتہائی اہم وکٹ حاصل کی، پھر اوورٹن کو پویلین کی راہ دکھائی اور پھر جب انگلینڈ کو جیت کے لیے صرف سات رنز درکار تھے تو سراج ہی کی یارکر ایٹکنسن کو بولڈ کرنے کا باعث بنی۔

یوں اوول ٹیسٹ میں انگلینڈ کو صرف چھ رنز سے شکست دے کر انڈیا نے پانچ میچوں کی سیریز دو، دو سے برابر کر دی۔ یاد رہے کہ سیریز کا ایک میچ ڈرا کی صورت میں ختم ہو گیا تھا۔

محمد سراج کو میچ میں نو وکٹیں لینے پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔انگلینڈ کو شکست دینے کے بعد انڈین ٹیم نے جب گراؤنڈ کا چکر لگایا تو گیند تھامے محمد سراج سب سے آگے تھے اور ساتھی کھلاڑیوں سے خوب داد سمیٹ رہے تھے۔

سراج نے میچ کے بعد بات کرتے ہوئے اس سیریز میں لارڈز ٹیسٹ کا بھی ذکر کیا جب وہ آخری آؤٹ ہونے والے بلے باز تھے۔ انھوں نے کہا کہ ’لارڈز میں جس طرح سے میں آؤٹ ہوا تھا اس کے بعد کل جو حادثہ پیش آیا تو میں یہی سوچ رہا تھا کہ اوپر والے نے یہ میرے ساتھ ہی کیوں کیا۔

خیال رہے کہ انڈیا کی ٹیم نے اپنی پہلی اننگز میں 224 رنز بنائے تھے۔ جواب میں انگلش ٹیم بھی 247 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی۔ انڈیا نے اپنی دوسری اننگز میں اچھی بیٹنگ کرتے ہوئے 396 رنز بنا کر انگلینڈ کو میچ جیتنے کے لیے 374 رنز کا ہدف دیا تھا۔

وکٹوں کی جانب سرکتی گیند اور محمد سراج کا غم: پانچ روزہ صبر آزما کرکٹ کے بعد انگلینڈ 22 رنز سے فاتح’ریکارڈ‘ بنانے کے باوجود انڈیا کو انگلینڈ سے پہلے ٹیسٹ میں شکست: ’پہلی بار ایسا ہوا کہ کوئی ٹیم پانچ سنچریاں بنا کر بھی ہار گئی‘مانچسٹر ٹیسٹ کے اختتام پر ’ہینڈشیک ڈرامہ‘ اور پاکستانی مداح کی شرٹ کا تنازع: ’ایسا کس اصول کی بنیاد پر کیا گیا؟‘’تم صرف ایک گراؤنڈز مین ہو، اس سے زیادہ کچھ نہیں‘: جب اوول میں گوتم گمبھیر گراؤنڈ سٹاف پر سیخ پا ہوئے

https://twitter.com/satishacharya/status/1952331758516797797?t=VIzGnadtkouo1yPMbHixwg&s=08

’ڈی ایس پی سراج نئے قومی ہیرو ہیں‘

سوشل میڈیا پر انڈین صارفین محمد سراج کی کارکردگی پر اُنہیں سراہ رہے تھے۔ ایکس پر ایک صارف ستیشن اچاریہ نے لکھا کہ محمد سراج نے ہمیشہ ٹرولز کا سامنا کیا۔ لیکن اُن کی اچھی کارکردگی پر کبھی اُن کی صحیح معنوں میں عزت افزائی نہیں کی گئی۔

انیل نامی صارف نے پولیس وردی میں ملبوس محمد سراج کی پولیس یونیفارم میں تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ڈی ایس پی سراج اب نئے قومی ہیرو ہیں۔

https://twitter.com/AnilYadavmedia1/status/1952332082900004960?t=Ra6GDiI3eC90ZRaRVMfK3A&s=08

واضح رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں انڈین ریاست تلنگانہ کی پولیس نے محمد سراج کو ڈی ایس پی کے اعزازی عہدے سے نوازا تھا۔

روشان رائے نامی صارف نے لارڈز ٹیسٹ میں محمد سراج کی شعیب بشیر کی گیند پر بولڈ ہونے اور اوول ٹیسٹ میں فتح کا جشن مناتے ہوئے کی تصاویر کا موازنہ کرتے ہوئے لکھا کہ وقت کی سب سے خوبصورت بات یہ ہے کہ یہ تیزی سے بدلتا ہے۔

ایموس مرفی نے زخمی حالت میں بیٹنگ کے لیے آنے پر کرس ووکس کی بھی تعریف کی۔

ساگر نامی صارف نے کرس ووکس کی دلیری پر تبصرہ کرتے ہوئے ایکس پر لکھا کہ وطن کے آگے کچھ بھی نہیں۔

وکٹوں کی جانب سرکتی گیند اور محمد سراج کا غم: پانچ روزہ صبر آزما کرکٹ کے بعد انگلینڈ 22 رنز سے فاتح’تم صرف ایک گراؤنڈز مین ہو، اس سے زیادہ کچھ نہیں‘: جب اوول میں گوتم گمبھیر گراؤنڈ سٹاف پر سیخ پا ہوئےمانچسٹر ٹیسٹ کے اختتام پر ’ہینڈشیک ڈرامہ‘ اور پاکستانی مداح کی شرٹ کا تنازع: ’ایسا کس اصول کی بنیاد پر کیا گیا؟‘ڈرامائی آخری اوور، تلخ کلامی اور وقت ضائع کرنے کے الزامات: ’اس ٹیسٹ میں ایکشن، ڈرامہ، تھیٹر اور ہر وہ چیز ہے جو آپ چاہتے ہیں‘'دل دل شبھمن گِل‘: انگلش ٹیم انڈین کپتان کے رنز اور آکاش دیپ کی وکٹوں تلے دب گئی، ایجبیسٹن میں 337 رنز سے شکست’ریکارڈ‘ بنانے کے باوجود انڈیا کو انگلینڈ سے پہلے ٹیسٹ میں شکست: ’پہلی بار ایسا ہوا کہ کوئی ٹیم پانچ سنچریاں بنا کر بھی ہار گئی‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More