دنیا میں ہر روز اربوں تصاویر بنتی ہیں۔ کہیں کوئی لمحہ محفوظ کیا جاتا ہے، کہیں یادوں کو سمیٹا جاتا ہے۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں تصویریں بننے کے باوجود ایک ایسی تصویر ہے جسے دیکھنے والے سب سے زیادہ ہیں۔ اور حیرت انگیز طور پر یہ کوئی سوشل میڈیا پوسٹ نہیں بلکہ ونڈوز ایکس پی کا مشہور ڈیفالٹ وال پیپر "Bliss" ہے۔
یہ تصویر امریکی فوٹوگرافر چارلس او رئیر نے 1996 میں اس وقت کھینچی جب وہ کیلیفورنیا کے علاقے سونوما سے مارِن کی طرف گاڑی چلا رہے تھے۔ ان کا سفر دراصل ایک ملاقات کے لیے تھا جو بعد میں ان کی زندگی کا ساتھی بھی بنی۔ راستے میں سبز پہاڑی اور نیلا آسمان انہیں اتنا دلکش لگا کہ انہوں نے کیمرہ اٹھایا اور وہ لمحہ ہمیشہ کے لیے قید کرلیا۔
او رئیر کے مطابق یہ اس وقت کی عام سی عادت تھی کہ وہ ہر جگہ کیمرہ ساتھ رکھتے تھے، کیونکہ یہ کبھی نہیں کہا جا سکتا کہ کب کوئی منظر یادگار بن جائے۔ اس دن انہوں نے **Mamiya RZ67 کیمرا اور کلر فیوجی فلم** استعمال کی۔ یہی امتزاج اس تصویر کو اتنا نمایاں بنانے کا باعث بنا۔
1998 میں انہوں نے اسے اسٹاک فوٹو کے طور پر پیش کیا جسے بل گیٹس کی کمپنی Corbis نے خرید لیا۔ کچھ سال بعد 2000 میں مائیکروسافٹ نے اس تصویر کے تمام حقوق لے لیے اور یوں یہ "Bliss" ونڈوز ایکس پی کی پہچان بن گئی۔
او رئیر یہ تو نہیں بتاتے کہ اصل رقم کتنی تھی، مگر اتنا ضرور کہا کہ یہ چھ ہندسوں میں تھی۔ قیمت اتنی زیادہ تھی کہ کوئی بھی کورئیر کمپنی اس فلم کو ڈلیور کرنے پر راضی نہ ہوئی۔ آخرکار مائیکروسافٹ نے انہیں ٹکٹ دیا تاکہ وہ خود تصویر لے کر پہنچائیں۔
آج یہ مقام کیلیفورنیا میں کافی بدل چکا ہے۔ لیکن یہ سادہ سی سبز پہاڑی اور نیلے آسمان کا منظر اب بھی دنیا کی سب سے زیادہ دیکھی جانے والی تصویر ہے۔