“رات کے تقریباً دو بجے اتنا خوفناک دھماکا ہوا کہ پورا پہاڑ لرز گیا۔ نیند سے ہڑبڑا کر اٹھا تو دیکھا پانی اور ملبے کا سیلاب تیزی سے آبادی کی طرف بڑھ رہا تھا۔”
یہ کہنا ہے چرواہے محمد خان کا، جس نے غذر کے علاقے راؤشن تالیداس میں گلیشیئر پھٹنے کے واقعے کا اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کیا۔
محمد خان کے مطابق وہ اور اس کے ساتھی چرواہے انصار اور وصیت خان پہاڑ پر موجود تھے، جب اچانک لینڈ سلائیڈنگ اور پانی کے ریلے نے سب کچھ ہلا کر رکھ دیا۔ ان تینوں نے فوراً لوگوں کو اطلاع دی جس سے قریبی آبادی بروقت خطرے سے آگاہ ہوگئی اور بڑی تباہی کے باوجود قیمتی جانیں محفوظ رہیں۔
ادھر گلگت بلتستان حکومت نے چرواہوں کی بہادری اور بروقت فیصلے کو سراہتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ان کی قربانی اور حاضر دماغی کو نظرانداز نہیں کیا جائے گا۔ ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں خصوصی تقریب ہوگی جہاں چرواہوں کو نقد انعام اور سرکاری اعزاز کے ساتھ سراہا جائے گا۔
یہ واقعہ ایک بار پھر یاد دلاتا ہے کہ عام لوگ بھی اپنی جرات، ہوشیاری اور فوری قدم اٹھا کر بڑے سانحات کو ٹال سکتے ہیں۔